Maktaba Wahhabi

123 - 393
انصاری قبیلے کا نام لیتے ہوئے فرمایا کہ آل فلاں کے پاس جاؤ اور ان سے کہو کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمہارے پاس بھیجا ہے، آپ نے تمھیں یہ حکم دیا ہے کہ فلاں عورت کے ساتھ میری شادی کردو۔ ان کی ایک عورت کا نام لیتے ہوئے کہا انھوں نے جواب دیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اور آپ کے قاصد کو بھی خوش آمدید! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا قاصد اپنی ضرورت پوری کیے بغیر واپس نہیں جائے گا، انھوں نے میری شادی کردی اور مجھ سے بہت لطف و مہربانی کا معاملہ کیا، مجھ سے کوئی دلیل بھی طلب نہ کی، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس غم زدہ واپس لوٹا، تو آپ نے مجھ سے فرمایا:ربیعہ کیا بات ہے؟ میں نے عرض کیا:یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں بہت اچھے لوگوں کے پاس گیا، انھوں نے میری شادی کردی، میری عزت افزائی کی، مجھ سے لطف و کرم کا معاملہ کیا اور مجھ سے کسی دلیل کا بھی مطالبہ نہیں کیا،(البتہ یہ بات مجھے غم زدہ کیے ہوئے ہے کہ)میرے پاس مہر دینے کے لیے کچھ نہیں ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اے بریدہ اسلمی! ان کے لیے کھجور کی گٹھلی کے برابر سونا جمع کرو، ربیعہ کہتے ہیں کہ انھوں نے میرے لیے کھجور کی گٹھلی کے برابر سونا جمع کیا، انھوں نے جو جمع کیا، میں اسے لے کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوگیا، آپ نے فرمایا:یہ ان کے پاس لے جاؤ اور کہو کہ یہ اس(بیوی)کا مہر ہے، میں ان کے پاس گیا اور میں نے کہا کہ یہ اس(بیوی)کا مہر ہے، وہ اس سے خوش ہوگئے، انھوں نے اسے قبول کرلیا اور کہا کہ یہ بہت ہے اور اچھا ہے، ربیعہ کہتے ہیں کہ میں پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس غم زدہ واپس آیا، آپ نے فرمایا:ربیعہ کیا بات ہے، تم غمگین ہو؟ میں نے عرض کیا:یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں نے ان سے زیادہ معزز لوگ نہیں دیکھے، میں ان کے پاس جو لے گیا، وہ اس سے خوش ہوگئے، انھوں نے مجھ سے بہت اچھا سلوک کیا، اس مہر کو
Flag Counter