Maktaba Wahhabi

212 - 393
کرے، جو یہ گواہی دیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے حرام قرار دینے کے بعد پھر حلال قرار دے دیا تھا۔ [1] امام بیہقی رحمہ اللہ نے بسام صیرفی سے نقل کیا ہے کہ میں نے جعفر بن محمد(امام جعفر صادق رحمہ اللہ)سے متعہ کی صورت بیان کرکے اس کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے مجھے جواب دیا کہ یہ تو زنا ہے۔ [2] ۱۰۔ ابتداء میں متعہ کا جواز مطلقاً نہیں تھا: یہاں اس طرف توجہ مبذول کرانا بھی ضروری ہے کہ ابتداء میں متعہ کا جواز عام حالات میں نہیں تھا کہ بلکہ اس کی اجازت صرف خاص حالات میں تھی۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جہاد کرتے تھے، ہمارے پاس کوئی چیز نہ تھی، ہم نے عرض کیا:کیا ہم خصی نہ ہوجائیں؟ تو آپ نے ہمیں اس سے منع فرمادیا، پھر ہمیں رُخصت دے دی کہ ایک کپڑا معاوضہ دے کر ہم عورت سے نکاح کرلیں۔ [3] حافظ ابن حجر رحمہ اللہ اس حدیث کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ اس حدیث نے اس کے سبب کی طرف اشارہ کردیا ہے اور وہ ہے قلت شئ کے باوجود حاجت، اسی طرح سہل بن سعد رضی اللہ عنہ کی اس حدیث میں بھی ہے، جسے ابن عبدالبر نے بیان کیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے متعہ کی رُخصت لوگوں کے شدید تجرد کی وجہ سے عطا فرمائی تھی، پھر آپ نے اس سے منع فرمادیا تھا۔ [4] امام بیہقی رحمہ اللہ نے صحیح سند کے ساتھ حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ کی اس حدیث کو بیان کیا ہے
Flag Counter