Maktaba Wahhabi

32 - 393
’’ حرام کاری سے بھاگو، جتنے گناہ آدمی کرتا ہے، وہ بدن سے باہر ہیں، مگر حرام کار اپنے بدن کا بھی گناہ گار ہے۔ ‘‘ [1] پولس نے یہ بھی کہا کہ زانی مسیح علیہ السلام کی بادشاہت(ان کے بقول)کے وارثوں میں سے نہیں ہیں: ’’ جان لو اور خوب سمجھ لو کہ زانی، گندے اور بخیل کو جو بت پرست ہے مسیح اور خداوند کی بادشاہت کی میراث حاصل نہ ہوسکے گی۔ ‘‘ [2] ۱۰۔ زنا کے مقدمات سے اجتناب کا حکم: زنا کی سنگینی اور اس جرم کے بہت بڑے ہونے کے باعث دین عیسائیت نے صرف اسے حرام قرار دینے پر اکتفاء نہیں کیا بلکہ اس کے مقدمات کو بھی سختی کے ساتھ حرام قرار دے دیا ہے۔ مثلاً عورت کی طرف دیکھنے کو حرام قرار دیا، زانیوں سے میل جول رکھنے کو ممنوع قرار دیا۔ انجیل میں ہے کہ مسیح علیہ السلام نے فرمایا: ’’ تم نے سنا ہے کہ پہلے لوگوں سے کہا گیا تھا کہ زنا نہ کرو لیکن میں تم سے یہ کہتا ہوں کہ جس نے کسی عورت کی طرف شہوت کی نظر سے دیکھا تو اس نے اپنے دل میں اس کے ساتھ زنا کیا، اگر تمہاری دائیں آنکھں تمھیں شک میں ڈال دے، تو اس آنکھ کو نکال کر اپنے آپ سے جدا کردو، کیونکہ تمہارے جسم کے ایک عضو کا ہلاک ہونا اس سے بہتر ہے کہ تمہارا سارا جسم جہنم رسید کردیا جائے۔ ‘‘ [3] انجیل میں ہے کہ پولس نے اہل کرنتھیوں کے نام اپنے پہلے خط میں زانیوں کے
Flag Counter