Maktaba Wahhabi

354 - 393
۲۰۔ غیر محرموں کے سامنے اظہارِ زینت کی ممانعت: افسوس ناک بات یہ ہے کہ بعض عورتیں اپنے گھروں میں داخل ہونے والے لوگوں سے اپنی زینت کو نہیں چھپاتیں حالانکہ اللہ تعالیٰ نے ان کے لیے غیر محرموں کے سامنے اظہارِ زینت کو حرام قرار دیا ہے، ارشادِ باری تعالیٰ ہے: وَلَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَہُنَّ إِلاَّ لِبُعُولَتِہِنَّ اَوْ آبَائِہِنَّ اَوْ آبَائِ بُعُولَتِہِنَّ اَوْ اَبْنَائِہِنَّ اَوْ اَبْنَائِ بُعُولَتِہِنَّ اَوْ اِخْوَانِہِنَّ اَوْ بَنِیْ اِخْوَانِہِنَّ اَوْ بَنِیْ اَخَوَاتِہِنَّ اَوْ نِسَآئِہِنَّ اَوْ مَا مَلَکَتْ اَیْمَانُہُنَّ اَوِ التَّابِعِیْنَ غَیْرِ اُوْلِی الْاِرْبَۃِ مِنَ الرِّجَالِ اَوِ الطِّفْلِ الَّذِیْنَ لَمْ یَظْہَرُوْا عَلٰی عَوْرَاتِ النِّسَائِ۔[1] (اور اپنی آرائش(یعنی زیور کے مقامات)کو ظاہر نہ ہونے دیا کریں مگر جو اس میں سے کھلا رہتا ہو اور اپنے سینوں پر اوڑھنیاں اوڑھے رہا کریں اور اپنے خاوند اور باپ اور خسر اور بیٹوں اور خاوند کے بیٹوں اور بھائیوں اور بھتیجوں اور بھانجوں اور اپنی(ہی قسم کی)عورتوں اور لونڈی غلاموں کے سوا نیز اُن خدام کے جو عورتوں کی خواہش نہ رکھیں یا ایسے لڑکوں کے جو عورتوں کے پردے کی چیزوں سے واقف نہ ہوں(غرض ان لوگوں کے سوا)کسی پر اپنی زینت(اور سنگار کے مقامات)کو ظاہر نہ ہونے دیں۔) یہ بات بھی ملحوظ رہے کہ بعض لوگ گھروں کے خادموں سے پردے کا اہتمام نہیں کرتے کہ گھر کی مالکہ خادموں سے پردہ نہیں کرتی اور خادمائیں صاحب خانہ سے پردہ نہیں کرتیں حالانکہ یہ بہت خطرناک معاملہ ہے، جو شر و فساد کے باعث بنتا ہے۔
Flag Counter