Maktaba Wahhabi

136 - 393
جائے گا حتی کہ وہ توبہ کرلے۔ [1] اس طرف اشارہ کرنا بھی مفید ہوگا کہ مغربی سکالرز بھی اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ بدکاری کے پھیلنے کے اہم اسباب میں سے باپوں کا اپنی بیٹیوں کے مہروں کے نام سے بہت سے اموال لینے پر اصرار کرنا ہے۔ ویل ڈیورانٹ نے لکھا ہے:’’ عفت و پاک دامنی جو فضیلت کی بات تھی، اب مذاق بن گئی ہے، اب وہ حیا ختم ہوگیا ہے جو حسن و جمال کو چار چاند لگادیتا تھا، اب مرد اپنی غلطیوں پر فخر کرنے لگے ہیں اور عورتوں نے مردوں کے دوش بدوش چلنے کے لیے غیر محدود بدکاریوں میں ڈوب جانے کے اپنے حق کا مطالبہ شروع کردیا ہے۔ ‘‘ انھوں نے مزید لکھا ہے کہ اس میں کوئی اختلاف نہیں کہ اس صورتِ حال کا ایک حد تک سبب یہ ہے کہ باپوں نے اپنی بیٹیوں کی عفت کی قیمت کا بہت زیادہ مہر کی صورت میں مطالبہ شروع کردیا ہے گویا اب یہ وقت آگیا ہے کہ بیوی کو کھلم کھلا خریدا جاتا ہے۔ [2] کیا اسلامی مشرق میں باپ بے پناہ مہروں کے مطالبہ سے باز نہ آئیں گے، قبل اس کے کہ ہمارے اسلامی مشرق میں بھی وہ فتنہ و فساد اور وہ جنسی انارکی پھیل جائے، جو مغرب میں عام ہوچکی ہے۔ دوسرا مسئلہ بیٹی کے لیے سامان کی تیاری میں اسراف ۱۵۔ اسلام کی بیٹی کے جہیز میں اسراف سے جنگ: شادی کی راہ میں حائل رکاوٹوں میں سے ایک بہت سی مسلمان جماعتوں کا یہ غلط
Flag Counter