Maktaba Wahhabi

52 - 393
نے عمرو بن شعیب سے، انھوں نے اپنے باپ سے اور انھوں نے اپنے دادا سے روایت کیا ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ خیانت کرنے والے مرد اور عورت، زنا کرنے والے مرد اور عورت اپنے اور اپنے بھائی کے لیے کینہ رکھنے والی کی گواہی جائز نہیں ہے۔ [1] بعض ائمہ نے اس مسئلہ میں اس قدر سختی کی ہے کہ وہ زنا کے بارے میں ولد الزنا کی شہادت کو جائز قرار نہیں دیتے۔ امام خطابی رحمہ اللہ نے ذکر کیا ہے کہ امام مالک رحمہ اللہ دیگر شہادات کے علاوہ بطورِ خاص زنا کے مسئلہ میں تہمت کے باعث ولد الزنا کی شہادت کو جائز قرار نہیں دیتے۔ [2] ۱۷۔ زانیوں کی آخرت میں سزا: زانی اگر دنیا میں زنا کی سزا سے بچ جائے اور توبہ نہ کرے، تو اس کے لیے آخرت میں شدید عذاب ہوگا۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے رات خواب میں دیکھا کہ میرے پاس دو آدمی آئے … دونوں نے عرض کیا:آپ آگے تشریف لے چلیں، ہم ایک سوراخ کی طرف آگے بڑھے، جو تنور کی طرح تھا کہ اس کا اوپر کا حصہ تنگ اور نیچے کا حصہ کشادہ تھا اور اس کے نیچے آگ بھڑک رہی تھی، جب وہ آگ قریب آتی تو وہ اوپر کی سطح تک آجاتے اور نکلنے کے قریب ہوتے اور جب وہ آگ بجھ جاتی تو وہ اس میں واپس لوٹ جاتے، اس میں بے لباس مرد اور عورتیں تھیں، میں نے پوچھا کہ یہ کون ہیں؟ …… دونوں نے کہا …… سوراخ میں آپ نے جن لوگوں کو دیکھا وہ زانی
Flag Counter