Maktaba Wahhabi

290 - 393
۵۔ اوّلاً:فقیر پر خرچ کرنے کے لیے قرابت داروں کی ذمہ داری: اسلامی شریعت نے قرابت داروں پر فقیر پر خرچ کرنے کو لازم قرار دیا ہے تاکہ کوئی فقیر عورت بھوکی مر نہ جائے یا وہ بھوک کی وجہ سے حرام طریقوں کو اختیار کرنے پر مجبور نہ ہوجائے، ارشادِ باری تعالیٰ ہے: وَاعْبُدُوْا اللّٰہَ وَلَا تُشْرِکُوْا بِہٖ شَیْئًا وَبِالْوَالِدَیْنِ إِحْسَانًا وَّبِذِی الْقُرْبٰی۔ [1] (اور اللہ ہی کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ بناؤ اور ماں باپ اور قرابت والوں کے ساتھ احسان کرو۔) اور فرمایا: وَاٰتِ ذَا الْقُرْبٰی حَقَّہٗ۔ [2] (اور رشتہ داروں کو ان کا حق ادا کرو۔) امام ابوداؤد نے بعز بن حکیم عن ابیہ عن جدہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ میں نے عرض کیا:’’ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں کس سے نیکی کروں؟ فرمایا:اپنی ماں سے، پھر اپنی ماں سے، پھر اپنی ماں سے، پھر اپنے باپ سے، پھر درجہ بدرجہ زیادہ قریبی رشتہ دار سے۔ ‘‘[3] امام مسلم رحمہ اللہ نے جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اپنے نفس سے شروع کرو اور اس پر صدقہ کرو، اگر بچ جائے تو اپنے اہل پر خرچ کرو اور اگر اپنے اہل پر خرچ کرنے سے کچھ بچ جائے، تو اپنے قرابت داروں پر خرچ کرو اور
Flag Counter