Maktaba Wahhabi

341 - 393
۸۔ گھر میں داخل ہونے کے لیے اجازت طلب کرنا واجب ہے: جب اسلام نے گھر کو بہت زیادہ حرمت عطا کی ہے، تو اس نے اس سلسلہ میں یہ حکم بھی دیا ہے کہ کوئی شخص کسی دوسرے کے گھر میں اجازت طلب کیے بغیر داخل نہ ہو۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: یٰٓاََیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَدْخُلُوْا بُیُوتًا غَیْرَبُیُوتِکُمْ حَتّٰی تَسْتَاْنِسُوا وَتُسَلِّمُوْا عَلٰی اَہْلِہَا ذٰلِکُمْ خَیْرٌ لَّکُمْ لَعَلَّکُمْ تَذَکَّرُوْنَ۔ [1] (مومنو! اپنے گھروں کے سوا دوسرے(لوگوں کے)گھروں میں گھر والوں سے اجازت لیے اور ان کو سلام کیے بغیر داخل نہ ہوا کرو، یہ تمہارے حق میں بہتر ہے(اور ہم یہ نصیحت کرتے ہیں کہ)شاید تم یاد رکھو۔) امام ابوبکر جصاص رحمہ اللہ اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ ابن عباس و ابن مسعودe، ابراہیم اور قتادہ سے روایت ہے کہ استثناس کے معنی اجازت طلب کرنا ہے تو معنی یہ ہوئے کہ اجازت طلب کیے بغیر گھروں میں نہ جایا کرو، اجازت طلب کرنے کو استیناس کے لفظ سے اس لیے موسوم کیا گیا ہے کہ جب لوگ اجازت طلب کرلیں یا سلام کہہ دیں، تو گھر والے اس سے مانوس ہوجاتے ہیں اور اگر لوگ اجازت کے بغیر داخل ہوں تو اہل خانہ وحشت محسوس کرتے ہیں۔ [2] اجازت طلب کرنے کی حکمت کے بارے میں قاضی ابوالسعود نے اپنی تفسیر میں لکھا ہے کہ زنا کی تباہ کاریوں اور پاک دامن عورتوں پر بہتان طرازیوں کی تفصیل کے بعد ان تباہ کاریوں کو بیان کیا جارہا ہے، جو مردوں اور عورتوں کے اختلاط اور خلوت کے اوقات میں ان کے پاس جانے سے پیدا ہوسکتی ہیں۔ [3]
Flag Counter