Maktaba Wahhabi

65 - 393
ہے۔ ‘‘ [1] ۳۔ وہم کا ازالہ: مفسد لوگ یہ کہتے ہوئے جنسی بے راہ روی کی طرف دعوت دیتے ہیں کہ عفت و پاکیزگی جنسی کمزوری پیدا کرتی اور صحت کو نقصان پہنچاتی ہے۔ لیکن ان کی یہ بات حد درجہ سطحی ہے، اس کی تردید ہم خود مغربی ڈاکٹر زہی کے حوالہ سے کرتے ہیں۔ لندن کے شاہی محل کے طبیب ڈاکٹر جیمس باجیہ کہتے ہیں کہ ’’ عفت و پاک دامنی جسم اور صحت کے لیے قطعاً نقصان دہ نہیں ہے۔ ‘‘ ڈاکٹر بریہ کہتے ہیں:’’ نوجوانوں کی عفت ان کی صحت اور عقل کی محافظ ہے، تجربات نے یہ ثابت کردیا ہے کہ انسانوں و جوان میں شہوت سے ضبط نفس نشوونما اور صحت کے لیے ایک قوی عامل ہے۔ ‘‘[2] کرسچین کالج کی میڈیکل علوم کی کمیٹی نے یہ اعلان کیا تھا کہ ’’ بعض لوگوں نے اس بات کو جو رواج دیا اور اس کی بار بار اشاعت کی ہے کہ عفت کی زندگی بسر کرنا مضر صحت ہے، یہ ایک باطل خیال ہے، ہماری معلومات اس خیال باطل کو منہدم کردیتی ہیں لہٰذا ہم باتفاقِ آراء یہ اعلان کرتے ہیں کہ امراض کے واقعات میں سے ہم ایسے کسی ایک واقعہ کو بھی نہیں جانتے اور نہ صحت کو کمزور کرنے والے عوامل میں سے کسی ایسے عامل کو پہچانتے ہیں، جسے ایسے نظامِ زندگی کی طرف منسوب کرنا صحیح ہو، جس کی بنیاد طہارت اور کمال معنوں میں آداب پر ہو۔ ‘‘[3] یہ صرف کسی ایک معالج یا دو معالجوں یا محض کسی ایک طبی ادارے ہی کی رائے نہیں ہے بلکہ یہ اس بین الاقوامی کانفرنس کی رپورٹ ہے، جس میں تمام اطراف و آفاق عالم
Flag Counter