Maktaba Wahhabi

355 - 393
۲۱۔ عورت کے لیے اپنے شوہر کے پاس کسی دوسری عورت کے حسن کو بیان کرنے کی حرمت: اسلامی شریعت نے عورتوں کو گھروں ہی میں رہنے کا حکم دیا ہے، مردوں کے لیے گھروں میں جھانکنے اور اجازت کے بغیر داخل ہونے کو حرام قرار دیا ہے، اس لیے کہ اسلامی شریعت اس بات کی خواہش مند ہے کہ اجنبی عورت کو دیکھنا، شہوتوں کے بھڑکنے کا سبب نہ بنے لیکن بسااوقات ایک عورت دوسری کے پاس جاتی ہے، دونوں ایک دوسری کو دیکھتی اور آپس میں ملتی جلتی ہیں، پھر ان میں سے ایک اپنے شوہر کے پاس دوسری کی صورتِ حال اس طرح بیان کرتی ہے گویا وہ اسے خود دیکھ رہا ہے، یہ بات شہوتوں کو ابھارنے کا سبب بنتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسلامی شریعت نے اس بات سے منع کردیا ہے کہ کوئی عورت کسی دوسری عورت کی اپنے شوہر کے پاس تعریف کرے۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما سے روایت کیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی عورت کسی دوسری عورت سے اس طرح نہ ملے کہ اس کی اپنے شوہر کے پاس اس طرح تعریف کرے گویا وہ اس کی طرف دیکھ رہا ہے۔ [1] حافظ ابن حجر رحمہ اللہ اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں کہ قابسی نے کہا ہے کہ سدذرائع کے سلسلے میں یہ امام مالک رحمہ اللہ کی دلیل ہے، اس ممانعت میں حکمت یہ ہے کہ اس بات کا ڈر ہے کہ شوہر کو اس کی بیان کردہ مذکورہ تعریف پسند آجائے اور اس کے نتیجہ وہ تعریف کرنے والی عورت کو طلاق دے دیا یا جس عورت کی تعریف کی گئی ہو اس کی وجہ سے وہ فتنہ میں مبتلا ہوجائے۔ [2]
Flag Counter