Maktaba Wahhabi

101 - 393
پیغمبروں کی سنت ہے، جیسا کہ اس آیت کریمہ نے بیان کیا ہے۔ ‘‘ [1] امام ابن ماجہ رحمہ اللہ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کیا ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ’’ نکاح میری سنت ہے، جو میری سنت پر عمل نہ کرے، وہ مجھ سے نہیں ہے، تم شادی کرو میں تمہاری وجہ سے سابقہ اُمتوں پر کثرت میں غالب آجاؤں گا، جو شخص صاحب مال ہو، اسے نکاح کرلینا چاہیے اور جس کے پاس(مال)نہ ہو تو اسے روزے رکھنے چاہئیں، روزہ اس کے لیے قاطع شہوت ہوگا۔ ‘‘[2] جو شخص اس مقام پر سنت کے معنی کے سمجھنے میں جاہل ہو یا وہ تجاہل عارفانہ سے کام لے رہا ہو تو اسے سنت کے معنی کو سمجھنے کے لیے حافظ ابن حجر رحمہ اللہ اور علامہ شوکانی کی بات کو سننا چاہیے۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ’’ سنت سے مراد وہ طریقہ ہے، جو فرض کے بالمقابل نہ ہو۔ ‘‘ [3] علامہ شوکانی ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم:’’ جو میری سنت سے اعراض کرے، وہ مجھ سے نہیں ہے ‘‘ کی شرح میں فرماتے ہیں کہ ’’ سنت سے مراد طریقہ ہے اور رغبت کے معنی اعراض کے ہیں، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کا مقصد یہ ہے کہ جو شخص آپ کے اس معتدل طریقے کو ترک کرکے رہبانیت کی طرف مائل ہوجائے، تو وہ اتباعِ سنت کے دائرہ سے خارج ہو کر بدعت کے دائرہ میں داخل ہوجاتا ہے۔ ‘‘ [4] ۴۔ دنیا کا بہترین سامان نیک بیوی ہے: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نکاح کی ترغیب دیتے ہوئے فرمایا ہے کہ نکاح دنیا کے بہترین
Flag Counter