Maktaba Wahhabi

105 - 393
مبحث دوم تبتل کی ممانعت[1] ۷۔ اسلام کی شادی نہ کرنے سے ممانعت: اسلام نے نکاح سے اعراض سے منع فرمایا ہے، خواہ یہ نفل عبادات میں مشغولیت کی غرض سے ہو، ارشادِ باری تعالیٰ ہے: یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تُحَرِّمُوْا طَیِّبٰتِ مَآ اَحَلَّ اللّٰہُ لَکُمْ وَلَا تَعْتَدُوْا اِنَّ اللّٰہَ لَا یُحِبُّ الْمُعْتَدِیْنَ [2] (مومنو! جو پاکیزہ چیزیں اللہ نے تمہارے لیے حلال کی ہیں، ان کو حرام نہ کرو اور حد سے نہ بڑھو کہ اللہ حد سے بڑھنے والوں کو دوست نہیں رکھتا۔) حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ نے اس آیت کریمہ کی تفسیر میں لکھا ہے کہ علی بن ابی طلحہ نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کیا ہے کہ یہ آیت کریمہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے اس گروہ کے بارے میں نازل ہوئی تھی، جنھوں نے یہ کہا تھا کہ ہم اپنے آلاتِ تناسل کو کاٹ دیں گے، شہواتِ دنیا کو ترک کردیں گے اور زمین میں رہبانوں کی طرح گھومتے پھریں گے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ بات پہنچی، تو آپ نے ان کی طرف پیغام بھیجا اور جب وہ آئے، تو آپ نے ان سے اس بارے میں پوچھا تو انھوں نے اپنی اس بات کا اعتراف کیا، تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لیکن میں تو(نفلی)روزہ رکھتا بھی
Flag Counter