Maktaba Wahhabi

116 - 393
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ’’ عورتوں سے شادی کرو، وہ تمہارے پاس اموال لائیں گی۔ ‘‘ [1] اس کے ساتھ ساتھ اللہ سبحانہٗ وتعالیٰ نے اس شخص کے ساتھ وعدہ فرمایا ہے کہ جو واقعی عفت و پاکبازی کے حصول کے لیے نکاح کرنا چاہے کہ وہ اس کی ضرور مدد فرمائے گا جیسا کہ صادق و مصدوق آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی خبردی ہے۔ امام ترمذی رحمہ اللہ نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ تین اشخاص کی مدد کرنا اللہ تعالیٰ کا حق ہے۔(۱)اللہ تعالیٰ کے رستہ میں جہاد کرنے والا۔(۲)وہ مکاتب غلام جو اپنے آقا کو ادا کرنا چاہے اور(۳)وہ نکاح کرنے والا، جو عفت و پاک دامنی حاصل کرنا چاہتا ہے۔ ‘‘[2] علامہ عبدالرحمن مبارکپوری رحمہ اللہ اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں کہ ’’ اللہ تعالیٰ کے ہاں ان کی مدد کرنا طے شدہ ہے یا اس کا مفہوم یہ ہے کہ اپنے وعدہ کے مطابق ان کی مدد کرنا اللہ تعالیٰ کے ذمہ واجب ہے۔ ‘‘ [3] ۵۔ ب۔ فقر ایسا نقص نہیں، جس کی وجہ سے کسی کو حقیر سمجھا جائے: اس کا دوسرا پہلو فقر کی وجہ سے کسی شخص کو حقیر سمجھنا ہے، جب کہ اسلام کی تعلیم یہ
Flag Counter