Maktaba Wahhabi

22 - 393
انتقام لیتا ہے۔ نبوت أرمیا کے باب میں اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان موجود ہے: ’’ میں تجھے کیونکر معاف کروں؟ تیرے فرزندوں نے مجھے چھوڑا اور اس کی قسم کھائی جو خدا نہیں ہے، جب میں نے ان کو سیر کیا تو انھوں نے بدکاری کی اور قحبہ خانے کی طرف لپکے، وہ پیٹ بھرے گھوڑوں کی مانند ہوگئے، ہر ایک صبح کے وقت اپنے پڑوسی کی بیوی پر ہنہنانے لگا، کیا میں ان باتوں پر سزا نہ دوں گا، رب تعالیٰ فرماتے ہیں میری روح ایسے لوگوں سے ضرور انتقام لے گی۔ ‘‘ [1] سفر اجار میں ہے کہ سابقہ امتوں نے جب زنا کا ارتکاب کیا، تو اللہ تعالیٰ نے انھیں تباہ و برباد کردیا، اس نے بنی اسرائیل کو حکم دیا کہ وہ اس کا ارتکاب نہ کریں ورنہ وہ بھی سابقہ امتوں کی طرح ہلاک ہوجائیں گے، اس بارے میں نص(کے الفاظ کا ترجمہ)یہ ہے: ’’ ایسا نہ ہو کہ جس طرح زمین نے ان قوموں کو جو تم سے پہلے تھیں اگل دیا، اسی طرح تم کو بھی جب تم اسے آلودہ کرو، تو اگل دے کیونکہ جو ان گندے کاموں میں سے کسی کا ارتکاب کرے گا، وہ اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے گا۔ ‘‘ [2] ۵۔ زنا کی شدید سزائیں: یہودیت نے زانیوں کے لیے شدید سزائیں مقرر کی ہیں، جن میں جسمانی سزائیں بھی ہیں اور معنوی سزائیں بھی، ہم اللہ تعالیٰ کی توفیق کے ساتھ ان سزاؤں کو تفصیل کے ساتھ بیان کریں گے، جس سے واضح ہوجائے گا کہ یہودی مذہب میں
Flag Counter