Maktaba Wahhabi

270 - 393
مبحث سوم تعداد ازواج ۱۸۔ اسلام نے تعداد کو جائز قرار دیا ہے۔ ۱۹۔ ایک شبہ کا جواب۔ ۲۰۔ کیا تعداد ازواج میں عورتوں کی حق تلفی ہے؟ ۱۸۔ اسلام نے تعداد کو جائز قرار دیا ہے: جب ایک بیوی شوہر کی رغبت کو پورا نہ کرسکے تو اس کی بجائے کہ شوہر اپنی داشتاؤں کے ساتھ غیر شرعی تعلقات قائم کرے، اسلام نے اس بات کو جائز قرار دیا ہے کہ وہ دو یا تین یا چار عورتوں سے نکاح کرلے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: فَانْکِحُوْا مَا طَابَ لَکُمْ مِّنَ النِّسَآئِ مَثْنٰی وَثُلٰثَ وَرُبٰعَ۔ [1] (جو عورتیں تم کو پسند ہوں دو دو یا تین تین یا چار چار اُن سے نکاح کرلو۔) شیخ سعدی رحمہ اللہ اس آیت کریمہ کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ یہ اس لیے کہ بسااوقات ایک مرد کی ایک بیوی سے شوہر پوری نہیں ہوسکتی لہٰذا اس کے لیے ایک سے لے کر چار تک بیویاں جائز قرار دی گئی ہیں کیونکہ چار بیویوں سے … شاذ و نادر صورتوں کے سوا … ہرایک کی ضرورت پوری ہوسکتی ہے۔ [2] ۱۹۔ ایک شبہ کا جواب: کہا جاتا ہے کہ عورت کے لیے ایک سے زیادہ شوہروں کے ساتھ نکاح کرنا کیوں
Flag Counter