Maktaba Wahhabi

139 - 393
باپ اور بھائی کی عزت کرے۔ امام احمد رحمہ اللہ نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ آدمی اس بات کا زیادہ حق دار ہے کہ اس کی بیٹی اور بہن کی وجہ سے اس کی عزت کی جائے۔ [1] امام شوکانی رحمہ اللہ اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں کہ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ حکم شریعت یہ ہے کہ بیوی کے رشتہ داروں سے صلہ رحمی کی جائے، ان کی عزت افزائی کی جائے، ان سے حسن سلوک کا معاملہ کیا جائے اور ان کے لیے یہ حلال ہے۔[2] تیسرا مسئلہ ولیموں پر کثیر اموال خرچ کرنا ۱۶۔ ولیموں میں اسراف کی ممانعت: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شادی کی مناسبت سے دعوتِ ولیمہ کے طریقہ کو جاری فرمایا ہے کیونکہ اس سے نکاح کی شہرت ہوجاتی ہے اور دوسروں کو شادی کرنے کی ترغیب حاصل ہوتی ہے البتہ بعض لوگوں نے دعوتِ ولیمہ کی غرض و غایت کو تبدیل کردیا ہے، انھوں نے اس میں بے پناہ اموال خرچ کرنا شروع کردیتے ہیں، انھوں نے اس میں اسراف کو شرف و افتخار کی علامت قرار دے لیا ہے۔ جب ایک متوسط آمدنی والا شخص یہ سب کچھ دیکھتا ہے، تو وہ بھی خواہش کرتا ہے کہ ان لوگوں کی طرح خرچ کرے، وہ اس بات کا بھی ڈر محسوس کرتا ہے کہ اس مناسبت سے دلہن کے خاندان کی طرف سے بھی کہیں اسی طرح مبالغہ کے ساتھ خرچ کرنے کا مطالبہ نہ ہو لیکن جب وہ خرچ کرنے کے لیے اس قدر مال نہیں پاتا! تو وہ شادی ہی سے اعراض کرلیتا ہے اور
Flag Counter