Maktaba Wahhabi

62 - 393
لڑکیوں میں اوائل عمر ہی میں بہت آسان ہوگئے ہیں، ان بیماریوں میں بڑے اضافے کے اوّلین ذمہ دار ہیں۔ ‘‘ [1] یہ صرف ایک یا دو ڈاکٹروں کی رائے نہیں بلکہ انجمن اقوامِ متحدہ برائے معاشرتی و اقتصادی امور کے سیکرٹریٹ کی رپورٹ بھی یہی ہے، اس میں لکھا ہے کہ ’’ راہِ راست سے ہٹی ہوئی نوجوان لڑکیاں، جو حرام جنسی تعلقات کا ارتکاب کرتی ہیں، وہ جنسی امراض کے پھیلنے کا سبب ہیں۔ ‘‘ [2] ۲۔ جنسی امراض کا صحت پر اثر: زنا کے نتیجہ میں جنم لینے والے جنسی امراض نوجوانوں کی صحت و قوت کو تباہ کردیتے ہیں اور انھیں کسی کام کے قابل نہیں چھوڑتے، ڈاکٹر بیچلر اور ڈاکٹر مورل مرض سوزاک کے خطرات کو بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’’ عام لوگ اس مرض کو آتشک کے مقابلہ میں آسان اور معمولی سمجھتے ہیں لیکن جب اس کے علاج کی طرف توجہ نہ دی جائے تو اس سے خطرناک صورتِ حال کے پیدا ہونے یا صحت کے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے برباد ہوجانے کا اندیشہ ہوتا ہے۔ ‘‘ [3] مرض آتشک کے خطرات کے بارے میں ڈاکٹر تھامس پیرن [4](Thomos Paren)لکھتے ہیں کہ ’’ یہ بچوں کے فالج کی نسبت سو گنا زیادہ مہلک اور نقصان دہ ہے، امریکہ میں اس کا خطرہ کینسر اور ٹی بی اور سل کے خطرہ کی طرح ہے حتی کہ ہر چار اشخاص
Flag Counter