Maktaba Wahhabi

175 - 484
ذبح کرنے والا کافر ہو جاتا ہے۔[1] دیگر یہ کہ خود علامہ شامی شیخ محمد بن عبد الوہاب کے ذکر کے بعد بدعتی فرقوں کی تکفیر کے متعلق مفید و مفصل تحریر لکھتے ہیں اور بعض پر فتوی تکفیر جائز بھی جانتے ہیں ۔ وذکر الحنفیۃ تصریحا بالتکفیر باعتقاد ان النبی یعلم الغیب لمعارضۃ قولہ تعالی قل لا یعلم من فی السموت والارض الغیب الا اللّٰہ (مسائرہ مصری ص ۲۰۲) ’’حنفیوں نے اس امر کے اعتقاد پر کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم غیب جانتے تھے بالتصریح کفر کا فتویٰ لگایا ہے کیونکہ یہ بات اس آیت خداوندی کے خلاف ہے (اے پیغمبر) ان سے کہہ دیجئے کہ زمین و آسمان میں جو کوئی بھی ہے ان میں سے سوائے خدا کے کوئی بھی غیب نہیں جانتا۔‘‘ اسی طرح فتاوی قاضی خاں میں بھی لکھا ہے۔ رجل تزوج امرۃ بغیر شہود فقال الرجل للمرأۃ خدا و پیغمبر راگواہ کردم) قالوا یکون کفرا لانہ اعتقد ان الرسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم یعلم الغیب وھو ماکان یعلم الغیب حین کان فی الاحیاء فکیف یعلم بعد الموت (قاضی خاں جلد۴ ص۴۶۸ مطبوعہ نولکشور) ’’ کسی شخص نے کسی عورت سے بغیر گواہوں کے نکاح کیا تو وہ شخص اس عورت کو کہے کہ میں نے خدا اور رسول کو گواہ کیا تو فقہاء کہتے ہیں کہ یہ بات کفر ہے کیونکہ اس نے یہ اعتقاد رکھا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم غیب جانتے ہیں حالانکہ آپ اس وقت بھی غیب نہیں جانتے تھے جب زندوں میں تھے تو موت کے بعد یہ بات کس طرح ہو سکتی ہے۔‘‘ اسی طرح قاضی ثناء اللہ صاحب پانی پتی رحمہ اللہ مالا بدمنہ میں کلمات کفر کے بیان میں فرماتے ہیں ۔
Flag Counter