Maktaba Wahhabi

299 - 326
یہ شب جس میں واقعہ اسراء پیش آیا،درج ذیل وجوہات کی بنا پر اس میں کسی طرح کا جشن منانا اور اسے کسی بھی طرح کی غیر مشروع عبادت کے لیے خاص کرنا جائز نہیں۔ اولاً: یہ شب جس میں واقعہ اسراء و معراج پیش آیا اس کی تحدید و تعیین کے سلسلہ میں کوئی صحیح حدیث وارد نہیں ہے نہ رجب کی نہ کسی اور مہینا کی،چنانچہ کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے پندرہ ماہ بعد پیش آیا اور کہا گیا ہے کہ ہجرت سے ایک سال قبل ربیع الآخر کی ستائیسویں شب میں پیش آیا اور کہا گیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے پانچ سال بعد پیش آیا [1]اور کہا گیا ہے کہ ربیع الاوّل کی ستائیسویں شب میں پیش آیا۔[2] امام ابوشامہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’بعض قصہ گوؤں کے حوالہ سے جو ذکر کیا جاتا ہے کہ واقعہ اسراء ماہ رجب میں پیش آیا،یہ بات اصحاب جرح و تعدیل کے نزدیک سراسر جھوٹ ہے۔‘‘[3] امام ابن القیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’شب اسراء کے بارے میں پتا نہیں کہ وہ کون سی رات تھی؟‘‘[4] علامہ عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ’’یہ شب جس میں واقعہ اسراء و معراج رونما ہوا صحیح احادیث میں اس کی کوئی تعیین موجود نہیں ہے،نہ رجب میں اور نہ کسی اور مہینا کی،اس رات کی تعیین کے سلسلہ میں جو روایتیں بھی وارد ہوئی ہیں وہ محدثین کے نزدیک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہیں اور اس شب کے بھلا دینے (نامعلوم رکھنے) میں بھی اللہ کی کوئی حکمت بالغہ کار فرما ہے۔‘‘[5]
Flag Counter