بدعتی کا انجام:....بدعتی مردہ دل اور تاریک ضمیر ہوا کرتا ہے،اللہ رب العالمین نے موت اور تاریکی کو ایمان نہ لانے والوں کا وصف قرار دیا ہے،اور مردہ اور تاریک دل وہ ہوتا ہے جو اللہ کو نہ پہچان سکے،نہ ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی شریعت کا تابع فرمان ہو،اسی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے اس قسم کے لوگوں کو مردہ اور تاریکیوں میں بھٹکنے والا قرار دیا ہے،اور اسی وجہ سے ان کی تمام زندگی ظلمت کدہ بنی ہوئی ہے،چنانچہ ان کے دل تاریک ہیں،انہیں حق باطل اور باطل حق نظر آتا ہے،ان کے اعمال،اقوال،اور احوال سب تاریک اور بے نور ہیں،ان کی قبریں ظلمت سے بھری ہوئی ہیں،اور جب روزِ قیامت پل صراط پر گزرنے کے لیے نور تقسیم ہوگا،تو یہ تاریکیوں میں بے یارو مددگار چھوڑ دیے جائیں گے،اور ان کے لیے جہنم میں داخلہ کا راستہ بھی تاریک ہوگا،اور یہی وہ تاریکی ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو ابتداعاً وجود بخشا تھا،چنانچہ اللہ تعالیٰ جس کی سعادت مندی چاہتا ہے اسے اس تاریکی سے نکال کر روشنی میں لے آتا ہے،اور اس کی بدبختی چاہتا ہے اسے اسی میں باقی چھوڑ دیتا ہے۔[1]
٭٭٭
|