Maktaba Wahhabi

234 - 326
اسی طرح اپنی ذات کو نور بنانے،نیز اپنے ظاہری جسم،گوشت،ہڈی اور خون میں نور کا سوال فرماتے تھے،چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ذات،اعضائے جسمانی،حواس ظاہرہ و باطنہ اور شش جہات کے لیے نور طلب کیا ہے۔ مومن کا داخل ہونا اور نکلنا اور اس کا قول و عمل سب نور ہی ہوتا ہے،اور یہ نور اپنے قوت و ضعف کے اعتبار سے روز قیامت صاحب نور کے لیے ظاہر ہوگا،اس کے سامنے اور دائیں جانب دوڑے گا،چنانچہ کچھ لوگوں کا نور آفتاب کی طرح ہوگا،کسی کا ستارے کی مانند،کسی کا طویل قامت کھجور کے مثل،کسی کا کھڑے آدمی کا سا اور کسی کا اس سے کمتر،حتیٰ کہ ان میں سے بعض کو صرف اس کے قدم کے انگوٹھے کے اوپری حصہ پر ٹمٹماتا ہوا نور دیا جائے گا جو کبھی روشن ہوگا اور کبھی گل ہوجائے گا،غرضیکہ دنیا میں اس کے ایمان اور اتباع سنت کا نور جس قدر تھا،بعینہ اسی طرح وہاں عینی اور مشاہداتی طور پر نور ظاہر ہوگا۔[1] اہل سنت کی پہچان:....اہل سنت کی بہت ساری علامتیں اور نشانیاں ہیں،جنہیں عقل مند لوگ سمجھ سکتے ہیں،ان میں سے چند اہم نشانیاں درج ذیل ہیں : ۱: کتاب اللہ اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی مکمل پابندیاں۔ ۲: اصول و فروع (جملہ مسائل) میں کتاب و سنت سے فیصلہ لینا۔ ۳: اہل سنت سے محبت اور اہل بدعت سے نفرت۔ ۴: قلت عدد سے وحشت نہ محسوس کرنا،کیونکہ حق مومن کی متاع گم شدہ ہے،جسے وہ لوگوں کی مخالفت کے باوجود جہاں پاتا ہے لے لیتا ہے۔ ۵: کتاب و سنت کی تعلیم کی صحیح تطبیق کے ساتھ گفتار و کردار میں سچائی۔ ۶: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع جن کے اخلاق قرآن کریم تھے۔[2]
Flag Counter