سے دنیا طلب کرنا کمال توحید کے منافی ہے اور وہ جس عمل میں شامل ہوتی ہے اسے برباد کردیتی ہے،اللہ عزوجل کا ارشادِ گرامی ہے:
﴿مَنْ كَانَ يُرِيدُ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا وَزِينَتَهَا نُوَفِّ إِلَيْهِمْ أَعْمَالَهُمْ فِيهَا وَهُمْ فِيهَا لَا يُبْخَسُونَ (15) أُولَئِكَ الَّذِينَ لَيْسَ لَهُمْ فِي الْآخِرَةِ إِلَّا النَّارُ وَحَبِطَ مَا صَنَعُوا فِيهَا وَبَاطِلٌ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ﴾ [ھود:۱۵۔۱۶]
’’ جو شخص دنیا کی زندگی اور اس کی زینت پر فریفتہ ہوا چاہتا ہے ہم ایسے لوگوں کو ان کے کل اعمال (کا بدلہ) یہیں بھرپور پہنچادیتے ہیں اور یہاں انھیں کوئی کمی نہیں کی جاتی۔ہاں یہی وہ لوگ ہیں جن کے لیے آخرت میں سوائے آگ کے اور کچھ نہیں اور جو کچھ انھوں نے یہاں کیا ہوگا،وہاں سب اکارت (ضائع و بے کار)ہے اور جو کچھ ان کے اعمال تھے،سب برباد ہونے والے ہیں۔‘‘
میں نے اس بحث کو دو مباحث میں تقسیم کیا ہے،اور ہر مبحث کے تحت حسب ذیل مطالب ہیں :
٭ پہلا مبحث....اخلاص کا نور:
پہلا مطلب: اخلاص کا مفہوم۔
دوسرا مطلب: اخلاص کی اہمیت۔
تیسرا مطلب: اچھی نیت کا مقام اور اس کے ثمرات۔
چوتھا مطلب: اخلاص کے فوائد و ثمرات۔
٭ دوسرا مبحث ....اُخروی عمل سے دنیا طلبی کی تاریکیاں :
پہلا مطلب: اُخروی عمل سے دنیا طلبی کی خطرناکی۔
دوسرا مطلب: دنیا کی خاطر عمل کی اقسام۔
تیسرا مطلب: ریاکاری کی خطرناکی اور اس کے نقصانات۔
|