۵۔ نفاقِ اکبر اپنے مرتکب پر جہنم کو واجب اور جنت کو حرام کرلیتا ہے،اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا ارشاد ہے:
﴿مِثْلُهُمْ إِنَّ اللَّهَ جَامِعُ الْمُنَافِقِينَ وَالْكَافِرِينَ فِي جَهَنَّمَ جَمِيعً﴾[النساء:۱۴۰]
’’ بے شک اللہ تعالیٰ منافقوں اور کافروں (سب) کو جہنم میں اکٹھا کرنے والا ہے۔‘‘
۶۔ نفاقِ اکبر کا مرتکب ہمیشہ ہمیشہ جہنم میں رہے گا،اس سے کبھی نہ نکلے گا،اللہ تبارک وتعالیٰ کا ارشاد ہے:
﴿وَعَدَ اللَّهُ الْمُنَافِقِينَ وَالْمُنَافِقَاتِ وَالْكُفَّارَ نَارَ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا هِيَ حَسْبُهُمْ وَلَعَنَهُمُ اللَّهُ وَلَهُمْ عَذَابٌ مُقِيمٌ ﴾ [التوبۃ:۶۸]
’’اللہ تعالیٰ ان منافقوں مردوں،عورتوں اور کافروں سے جہنم کی آگ کا وعدہ کرچکا ہے،جہاں یہ ہمیشہ رہنے والے ہیں۔‘‘
۷۔ نفاقِ اکبر اپنے مرتکب کے لیے اللہ کو بھلادینے کا سبب بنتا ہے۔اللہ عزوجل کا ارشاد ہے:
﴿الْمُنَافِقُونَ وَالْمُنَافِقَاتُ بَعْضُهُمْ مِنْ بَعْضٍ يَأْمُرُونَ بِالْمُنْكَرِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمَعْرُوفِ وَيَقْبِضُونَ أَيْدِيَهُمْ نَسُوا اللَّهَ فَنَسِيَهُمْ إِنَّ الْمُنَافِقِينَ هُمُ الْفَاسِقُونَ﴾ [التوبۃ:۶۷]
’’تمام منافق مرد اور منافق عورتیں آپس میں ایک ہی ہیں،یہ بری باتوں کا حکم دیتے ہیں اور نیکی کی باتوں سے روکتے ہیں اور اپنے ہاتھ سمیٹتے ہیں،یہ اللہ کو بھول گئے تو اللہ نے بھی انھیں بھلادیا،بے شک منافق ہی فاسق ہیں۔‘‘
۸۔ نفاقِ اکبر سارے اعمال ضائع و برباد کردیتا ہے۔اللہ عزوجل کا ارشاد ہے:
﴿قُلْ أَنْفِقُوا طَوْعًا أَوْ كَرْهًا لَنْ يُتَقَبَّلَ مِنْكُمْ إِنَّكُمْ كُنْتُمْ
|