Maktaba Wahhabi

158 - 326
مَلْعُونِينَ أَيْنَمَا ثُقِفُوا أُخِذُوا وَقُتِّلُوا تَقْتِيلًا﴾ [الاحزاب:۶۰،۶۱] ’’ اگر (اب بھی) یہ منافق اور وہ جن کے دلوں میں مرض ہے اور وہ لوگ جو مدینہ میں غلط افواہیں اڑانے والے ہیں باز نہ آئے تو ہم آپ کو ان (کی تباہی) پر مسلط کردیں گے،پھر وہ چند دن ہی آپ کے ساتھ اس (شہر) میں رہ سکیں گے۔وہ لعنت زدہ ہیں،جہاں بھی ملیں پکڑے جائیں اور خوب ٹکڑے ٹکڑے کردیے جائیں۔‘‘ ۳۔ نفاقِ اکبر کا مرتکب دین اسلام سے خارج ہوجاتا ہے،کیونکہ نفاقِ اکبر،کفر چھپانا اور خیر ظاہر کرنا ہے،بلکہ یہ (نفاق) کفر سے بھی زیادہ خطرناک ہے،اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿إِنَّ الْمُنَافِقِينَ فِي الدَّرْكِ الْأَسْفَلِ مِنَ النَّارِ وَلَنْ تَجِدَ لَهُمْ نَصِيرًا ﴾ [النساء:۱۴۵] ’’ بے شک منافقین جہنم کی سب سے نچلی تہہ میں ہوں گے اور آپ ان کے لیے ہرگز کوئی مددگار نہیں پاسکتے۔‘‘ ۴۔ نفاقِ اکبر کا مرتکب اگر اسی حالت میں مرجائے تو اللہ تعالیٰ اس کی بخشش نہیں فرمائے گا،کیونکہ یہ صریح کفر سے بھی زیادہ سخت ہے،جس کے مرتکبین کے سلسلہ میں اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا وَظَلَمُوا لَمْ يَكُنِ اللَّهُ لِيَغْفِرَ لَهُمْ وَلَا لِيَهْدِيَهُمْ طَرِيقًا () إِلَّا طَرِيقَ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا وَكَانَ ذَلِكَ عَلَى اللَّهِ يَسِيرًا ﴾ [النساء:۱۶۸۔۱۶۹] ’’ جن لوگوں نے کفر کیا اور ظلم کیا،انھیں اللہ تعالیٰ ہرگز ہرگز نہ بخشے گا اور نہ انھیں کوئی راہ دکھائے گا،سوائے جہنم کی راہ کے جس میں وہ ہمیشہ ہمیش رہیں گے اور یہ اللہ تعالیٰ پر نہایت آسان ہے۔‘‘
Flag Counter