Maktaba Wahhabi

148 - 326
قَوْمًا فَاسِقِينَ (53) وَمَا مَنَعَهُمْ أَنْ تُقْبَلَ مِنْهُمْ نَفَقَاتُهُمْ إِلَّا أَنَّهُمْ كَفَرُوا بِاللَّهِ وَبِرَسُولِهِ وَلَا يَأْتُونَ الصَّلَاةَ إِلَّا وَهُمْ كُسَالَى وَلَا يُنْفِقُونَ إِلَّا وَهُمْ كَارِهُونَ ﴾ [التوبۃ:۵۳۔۵۴] ’’ کہہ دیجیے کہ تم خوشی یا ناخوشی کسی طرح بھی خرچ کرو تم سے ہرگز قبول نہ کیا جائے گا،یقیناً تم فاسق لوگ ہو۔ان کے نفقات کے قبول نہ کیے جانے کا سبب اس کے سوا اور کچھ نہیں کہ یہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے منکر ہیں اور بڑی کاہلی سے نماز کے لیے آتے ہیں اور بادل ناخواستہ ہی خرچ کرتے ہیں۔‘‘ ان دونوں آیتوں میں منافقین کی درج ذیل قبیح صفات ہیں : ۱۔ اللہ تعالیٰ نے انھیں فسق کے وصف سے متصف کیا ہے،فرمایا: ﴿إِنَّکُمْ کُنْتُمْ قَوْمًا فٰسِقِیْنَ﴾ ....’’ یقیناً تم فاسق لوگ ہو۔‘‘ ۲۔ انھوں نے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا انکار کیا ہے۔ ۳۔ بڑی کاہلی سے نماز کے لیے آتے ہیں۔ ۴۔ اللہ کی راہ میں بادل ناخواستہ ہی خرچ کرتے ہیں۔ ان صفات میں منافقین اور ان کا کرتوت اپنانے والوں کی حد درجہ کی مذمت ہے،لہٰذا ہر شخص کو چاہیے کہ فسق سے دُور رہے،اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لائے،نماز کے لیے اس طرح حاضر ہو کہ دل و جسم ہر اعتبار سے چاق و چوبند ہو،اللہ کی راہ میں شرح صدر اور زندہ دلی کے ساتھ خرچ کرے،صرف اللہ ہی سے اس کے اجر و ثواب کی اُمید رکھے،اور منافقوں کی مشابہت اختیار نہ کرے۔ ششم: ....اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿يَحْذَرُ الْمُنَافِقُونَ أَنْ تُنَزَّلَ عَلَيْهِمْ سُورَةٌ تُنَبِّئُهُمْ بِمَا فِي قُلُوبِهِمْ قُلِ اسْتَهْزِئُوا إِنَّ اللَّهَ مُخْرِجٌ مَا تَحْذَرُونَ (64) وَلَئِنْ سَأَلْتَهُمْ لَيَقُولُنَّ إِنَّمَا كُنَّا نَخُوضُ وَنَلْعَبُ قُلْ أَبِاللَّهِ وَآيَاتِهِ وَرَسُولِهِ كُنْتُمْ
Flag Counter