ہیں ، تو اللہ تعالیٰ کو یاد کرتے ہیں ، اور اپنے گناہوں کی معافی مانگنے لگتے ہیں ، اللہ تعالیٰ کے سوا اور کون ہے جو گناہوں کا بخشنے والاہو ، اور وہ اپنے فعل پر اصرار نہیں کرتے ، اور وہ جانتے ہیں ۔‘‘
اور فرمایا:
﴿ وَہُوَ الَّذِیْ یَقْبَلُ التَّوْبَۃَ عَنْ عِبَادِہِ وَیَعْفُوْعَنِ السَّیِّئَاتِ وَیَعْلَمُ مَا تَفْعَلُوْنَ ﴾ (الشوریٰ:۲۵)
’’ کیا وہ یہ بات نہیں جانتے کہ اللہ تعالیٰ ہی اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا ہے اور ان کے گناہ معاف کرتا ہے ،اور وہ جانتا ہے جوکچھ تم کرتے ہو۔‘‘
توبہ کے فوائد:
۱۔ دنیا اور آخرت میں کامیابی : یہ اس وقت ہی ممکن ہے جب توبہ صحیح معنوں میں اپنی تمام تر شرائط کے ساتھ ہو ؛ کیوں کہ اس کا بہت ہی بڑا ثواب ہے۔ اقوام کی نجات اور کامیابی کے لیے توبہ کی ترغیب دیتے ہوئے فرمایا:
﴿وَتُوْبُوْا اِلَی اللَّہِ جَمِیْعاً اَیُّہَا الْمُؤْمِنُوْنَ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ﴾ (النور:۳۱)
’’ اے ایمان والو! تم سب کے سب اللہ کی بارگاہ میں توبہ کرو تاکہ تم نجات پاؤ۔‘‘
۲۔ جنت میں داخل ہونے کی بشارت : جب توبہ کے ساتھ ساتھ نیک اعمال بھی بجا لائے جائیں تو اس وقت جنت کی یہ بشارت بھی صادق آتی ہے، اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿اِلَّا مَنْ تَابَ وَاٰمَنَ وَعَمِلَ صَالِحاً فَاُولٰٓئِکَ یَدْخُلُوْنَ الْجَنَّۃَ وَلَا یُظْلَمُوْنَ شَیْئاً ﴾ (مریم:۶۰)
’’مگر جو کوئی توبہ کرے ایمان لائے اورنیک اعمال بجالائے ، وہی لوگ جنت میں داخل ہوں گے ، اوران پر کچھ بھی ظلم نہ ہوگا۔‘‘
یہی وہ لوگ ہیں اللہ تعالیٰ جن کی توبہ قبول فرماتے اور ان کے گناہ معاف فرماتے ہیں ۔
|