نیک اعمال کے اثرات
نور ایمان اور صراط مستقیم کی طرف ہدایت اور اس پر استقامت ، اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿یَہْدِیْ بِہِ اللّٰہُ مَنِ اتَّبَعَ رِضْوَانَہُ سُبُلَ السَّلاَمِ وَیُخْرِجُہُمْ مِّنِ الظُّلُمَاتِ اِلَی النُّوْرِ بِاِذْنِہٖ وَیَہْدِیْہِمْ اِلٰی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ﴾
(المائدہ: ۱۶)
’’اللہ تعالیٰ اس( قرآن ) کے سبب سلامتی کی راہ کی طرف ہدایت دیتے ہیں اس کو جو اس کی رضامندی کی تلاش میں ہوں ، اوراپنی توفیق سے اندہیروں سے نکال کر ہدایت اور روشنی کی راہ پر گامزن کرتے ہیں ۔‘‘
۱۔ کئی امراض سے نجات:
نفسیاتی امراض اور اعصابی دباؤ وتناؤ ؛غم وپریشانی ، خوف ، بے چینی، نا امیدی، اور دیگر مشکلات سے نجات مل جاتی ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿اِنَّ الَّذِیْنَ قَالُوْا رَبُّنَا اللّٰہُ ثُمَّ اسْتَقَامُوْا تَتَنَزَّلُ عَلَیْْہِمُ الْمَلَآئِکَۃُ اَلاَّ تَخَافُوْا وَلَا تَحْزَنُوْا وَاَبْشِرُوْا بِالْجَنَّۃِ الَّتِیْ کُنْتُمْ تُوْعَدُوْنَ﴾
(فصلت:۳۰)
’’ بے شک جن لوگوں نے کہا: ہمارا رب اللہ ہے، اور پھر وہ اس پر ڈٹ گئے ، ان پر ملائکہ نازل ہوں گے ہیں ، نہ ہی تم گھبراؤ اور نہ غم کھاؤ ، اور تمہیں اس جنت کی خوش خبری ہو جس کا تم سے وعدہ کیا گیا تھا۔‘‘
۲۔ ایمان کا بڑھ جانا:
نیک اعمال کرنے سے ایمان بڑھتا ہے، اور برے اعمال کرنے سے ایمان کم ہوتا
|