روئے زمین پر گناہ کے اثرات
یہی نہیں کہ انسان کے گناہ کی نحوست و شامت اس کے نفس و جان تک محدود ہے بلکہ اللہ تعالیٰ کی باقی مخلوق بھی ان گناہوں کی وجہ سے متاثر ہوتی ہے۔ذیل میں کچھ امور ایسے دیے جارہے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ باقی مخلوقات پر بھی انسانی گناہوں کی وجہ سے کتنی تنگی آتی ہے۔
۱۔ امن اورپر کشائش زندگی کا خاتمہ ، خوف اور بھوک کا مسلط ہونا :
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿وَضَرَبَ اللّٰہُ مَثَلاً قَرْیَۃً کَانَتْ اٰمِنَۃً مُّطْمَئِنَّۃً یَاْتِیْہَا رِزْقُہَا رَغَداً مِّنْ کُلِّ مَکَانٍ فَکَفَرَتْ بِاَنْعُمِ اللّٰہِ فَاَذَاقَہَا اللّٰہُ لِبَاسَ الْجُوْعِ وَالْخَوْفِ بِمَا کَانُوْا یَصْنَعُوْنَ ﴾ (النحل:۱۱۱)
’’ اللہ تعالیٰ نے اس بستی کی مثال بیان کی ہے جو پورے امن واطمینان سے تھی، اس کی روزی اس کے پاس با فراغت ہر طرف سے چلی آتی تھی ، پھر اس نے اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا کفر کیا ، تو اللہ تعالیٰ نے انہیں بھوک اورڈر کا مزہ چکھایا، جو بدلہ تھا ان کے کرتوتوں کا۔‘‘
۲۔ زمین اور سمندر میں تباہی اور امن وسکون کا خاتمہ :
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿ ظَہَرَ الْفَسَادُ فِیْ الْبَرِّ وَالْبَحْرِ بِمَا کَسَبَتْ اَیْْدِیْ النَّاسِ لِیُذِیْقَہُمْ بَعْضَ الَّذِیْ عَمِلُوْا لَعَلَّہُمْ یَرْجِعُوْنَ﴾ (الروم:۴۱)
’’ خشکی اور سمندر میں لوگوں کے گناہوں کی وجہ سے فساد پھیل گیا ،اس لیے کہ
|