Maktaba Wahhabi

120 - 141
تقویٰ کے ثمرات اللہ تعالیٰ نے متقی بندوں کو بہت سی بشارتیں دی ہیں اور تقویٰ کے بہت سارے عظیم الشان فوائد بتائے ہیں ، ان میں سے : ۱۔ اللہ جل شانہ کے ہاں عزت و تکریم: تقویٰ کی برکات کی بدولت انسان اللہ کے ہاں معزز ومکرم ہوجاتا ہے ،ارشاد الٰہی ہے : ﴿یٰٓاَیُّہَا النَّاسُ اِنَّا خَلَقْنَاکُمْ مِّنْ ذَکَرٍ وَّأُنْثٰی وَجَعَلْنَاکُمْ شُعُوْباً وَّقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوْا اِنَّ اَکْرَمَکُمْ عِنْدَ اللّٰہِ اَتْقَاکُمْ اِنَّ اللّٰہَ عَلِیْمٌ خَبِیْرٌ ﴾ (الحجرات:۱۳) ’’اے لوگو! بے شک ہم نے تمہیں ایک مرد اور عورت سے پیدا کیا ہے،اور ہم نے تمہیں قبائل اور خاندان اس لیے بنایا ہے تاکہ تم پہچان حاصل کرسکو، تم میں سب سے زیادہ عزت والا اللہ تعالیٰ کے ہاں وہ ہے جو سب سے زیادہ متقی اور پرہیز گار ہو، بے شک اللہ تعالیٰ بڑے علم والے اور باخبر ہیں۔‘‘ ۲۔ رب کریم کی دوستی اور محبت کا حصول: اللہ سے دوستی اور اس کی محبت کے حصول کا ایک سبب صحیح معنوں میں تقویٰ اختیار کرنا ہے ،فرمایا: ﴿اِنَّ اَوْلِیَآؤُہُ اِلَّاالْمُتَّقُوْنَ وَلٰـکِنَّ اَکْثَرَہُمْ لاَ یَعْلَمُوْنَ﴾ (الانفال: ۳۴) ’’اُس کے متولی تو صرف پرہیزگار ہیں لیکن اُن میں اکثر لوگ نہیں جانتے۔‘‘
Flag Counter