Maktaba Wahhabi

52 - 141
رہے اور اس سے حد درجہ محبت رکھے۔ اور انسان کی ذلت و رسوائی کا باعث یہ ہے کہ تکبر و سرکشی کرے اور اللہ کی ناپسندیدہ چیزوں اور امور کی محبت میں اور اس کی پسندیدہ چیزوں اور امور سے بغض رکھ کر اللہ کے احکام کی نافرمانی کے درپے ہو جائے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ﴿مَنْ کَانَ یُرِیْدُ الْعِزَّۃَ فَلِلّٰہِ الْعِزَّۃِ جَمِیْعًااِلَیْہِ یَصْعَدُ الْکَلِمُ الطَّیِّبُ وَالْعَمَلُ الصَّالِحُ یَرْفَعُہٗ وَالَّذِیْنَ یَمْکُرُوْنَ السَّیِّئَاتِ لَھُمْ عَذَابٌ شَدِیْدٌ وَّمَکْرُ اُولٰٓئِکَ ھُوَ یَبُوْرُ ﴾ (فاطر:۱۰) ’’ جو شخص عزت حاصل کرنا چاہتا ہے، پس تمام عزت تو اللہ ہی کے لیے ہے ، تمام تر اچھے کلمات اس کی طرف چڑھتے ہیں اور نیک عمل انھیں بلند کرتا ہے اور اوپر کواٹھاتا ہے اور جو لوگ برائیوں کے مکر میں لگے رہتے ہیں ، ان کے لیے سخت عذاب ہے اور ان کا یہ مکر برباد ہو جائے گا۔‘‘ اور ارشاد الٰہی ہے : ﴿ وَقَالَ رَبُّکُمُ ادْعُوْنِیْٓ اَسْتَجِبْ لَکُمْ اِنَّ الَّذِیْنَ یَسْتَکْبِرُوْنَ عَنْ عِبَادَتِیْ سَیَدْخُلُوْنَ جَھَنَّمَ دَاخِرِیْنَ ﴾ (المؤمن:۶۰) ’’ اور تمہارے پروردگار نے کہا ہے کہ مجھے پکارو میں تمہاری پکار کو سنتا ہوں ، جو لوگ میری عبادت (دعا کرنا) سے تکبر کرتے ہیں وہ عنقریب ذلیل و رسوا ہوکر جہنم میں داخل ہوں گے۔‘‘ سب سے بڑی عبادت : عبادت کے تمام شعبے اور انواع و اقسام؛ بندے میں اللہ کے لیے خشوع و خضوع ، عاجزی و انکساری اور محبت پیدا کرتی ہیں اور عبادت کی سب سے بڑی قسم توبہ ہے۔ بلکہ توبۂ عظمیٰ یعنی کفر سے توبہ تو عظیم ترین عبادت ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ہود علیہ السلام کے بارے میں فرمایا ہے کہ انھوں نے اپنی قوم سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا : ﴿یٰقَوْمِ اسْتَغْفِرُوْارَبَّکُمْ ثُمَّ تُوْبُوْآ اِلَیْہِ یُرْسِلِ السَّمَآئَ عَلَیْکُمْ
Flag Counter