معاف کردوں ۔خوش نصیب ہے وہ انسان جو اس وقت میں اٹھ کر اپنے گناہوں کی معافی مانگے ، اور اللہ تعالیٰ کے وعدہ کوپالے۔
توبہ کے لیے سب سے بہترین وقت سحری کا وقت ہے ، اللہ تعالیٰ نے اس وقت کا نام لے کر اس وقت توبہ کرنے والوں کی اپنی کتاب میں تعریف کی ہے،اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿وَبِالْاَسْحَارِ ہُمْ یَسْتَغْفِرُوْنَ﴾ (الذاریات:۶)
’’اور وہ لوگ جو سحر کے وقت توبہ اور استغفار کرتے ہیں ۔‘‘
اور فرمایا:
﴿ الَّذِیْنَ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا اِنَّنَا اٰمَنَّا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوْبَنَا وَقِنَا عَذَابَ النَّارِo الصَّابِرِیْنَ وَالصَّادِقِیْنَ وَالْقَانِتِیْنَ وَالْمُنْفِقِیْنَ وَالْمُسْتَغْفِرِیْنَ بِالاَْسْحَارِ﴾ (آل عمران۱۶- ۱۷)
’’جو اللہ سے التجا کرتے ہیں کہ اے اللہ! ہم ایمان لے آئے، پس ہمیں ہمارے گناہ معاف فرما اور دوزخ کے عذاب سے محفوظ رکھ۔یہ وہ لوگ ہیں جو (مشکلات میں ) صبر کرتے ہیں اور سچ بولتے ہیں اور عبادت میں لگے رہتے ہیں اور (اللہ کی راہ میں ) خرچ کرتے اور اوقاتِ سحر میں گناہوں کی معافی مانگا کرتے ہیں ۔‘‘
توبہ کا وقت :
توبہ دو اوقات سے قبل کر لینی چاہیے کیوں کہ ان کے بعد توبہ کی فرصت کی ختم ہوجاتی ہے ؛ اب حساب و کتاب کا وقت آگیا ہے، ان میں ایک وقت تمام لوگوں کے لیے عام ہے۔ اس کے بارے میں حدیث میں آتا ہے :
((مَنْ تَابَ قَبْلَ أَنْ تَطْلُعَ الشَّمْسُ مِنْ مَّغْرِبِہَا،تَابَ اللّٰہُ عَلَیْہِ۔)) [مسلم]
’’جس کسی نے سورج کے مغرب سے طلوع ہونے سے قبل توبہ کرلی ، اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول فرماتے ہیں ۔‘‘
|