مِنْ قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَ﴾ (البقرہ :۱۸۳)
’’اے ایمان والے لوگو! تم پر روزے فرض کیے گئے ہیں جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیے گئے تھے تاکہ تم پرہیز گار بن سکو۔‘‘
۶۔عدل قائم کرنا :
ارشاد الٰہی ہے :
﴿اِعْدِلُوْا ہُوَ اَقْرَبُ لِلتَّقْوٰی﴾ (المائدہ:۸)
’’عدل کرو، عدل کرنا تقویٰ کے قریب تر ہے۔‘‘
۷۔ معاف کردینا :
ارشاد الٰہی ہے :
﴿وَاَن تَعْفُوْا اَقْرَبُ لِلتَّقْوٰی﴾ (البقرہ:۲۳۷)
’’ اور یہ کہ تم معاف کردو، معاف کرنا تقویٰ کے زیادہ قریب ہے۔‘‘
۸۔سچ بات کہنا :
﴿یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اتَّقُوا اللّٰہَ وَقُوْلُوْا قَوْلاً سَدِیْداً ﴾
(الاحزاب :۷۰)
’’ اے لوگو جو ایمان لائے ہو! اللہ تعالی سے ڈرو اور سیدھی سیدھی بات کہو۔‘‘
۹۔ سچائی کا ساتھ دینا :
﴿یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اتَّقُوْا اللّٰہَ وَکُوْنُوْا مَعَ الصَّادِقِیْنَ﴾ (التوبہ:۱۱۹)
’’ اے لوگو جو ایمان لائے ہو! اللہ تعالی سے ڈرو اور اور سچے لوگوں کا ساتھ دو۔‘‘
۱۰۔وعدہ پورا کرنا:
اللہ رب العزت نے فرمایا:
﴿ بَلٰی مَنْ اَوْفٰی بِعَہْدِہِ وَاتَّقٰی فَاِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الْمُتَّقِیْنَ ﴾
(آل عمران: ۷۶)
|