Maktaba Wahhabi

136 - 141
گے، اور اس کو وہاں سے روزی دیں گے جہاں سے اس کا وہم وگمان بھی نہ ہو،اور جو کوئی اللہ پر توکل کرے گا وہ اس کے لیے کافی ہوجائے گا ؛ بے شک اللہ اپنا کام پورا کرلیتا ہے؛اور اللہ تعالیٰ نے ہر ایک چیز کا ایک اندازہ مقرر کیا ہے۔‘‘ ۵۔ ہلاکت خیز اُمور سے نجات: زلزلوں ، طوفانوں ، آندھیوں ، سیلابوں ، دوسرے حادثات اور ہلاکت خیز امور سے نجات مل جاتی ہے۔کیوں کہ یہ امور عام طور پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے سزا اور عذاب ہیں ؛ یا پھر آزمائش اور امتحان ہیں ؛ جس کی علت اس کے بغیر کوئی نہیں جانتا اور ہر دو صورتوں میں ان میں بہت سارے دروس اور عبرتیں ہیں او رعاقل کے لیے تنبیہ اور بیداری کے سامان ان میں پنہاں ہیں ۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَکَذٰلِکَ اَخْذُ رَبِّکَ إِذَا اَخَذَ الْقُرٰی وَہِیَ ظَالِمَۃٌ اِنَّ اَخْذَہُ اَلِیْمٌ شَدِیْدًا o اِنَّ فِیْ ذَلِکَ لَاٰیَۃً لِّمَنْ خَافَ عَذَابَ الْاٰخِرَۃِ ذٰلِکَ یَوْمٌ مَّجْمُوْعٌ لَّہُ النَّاسُ وَذٰلِکَ یَوْمٌ مَّشْہُوْدٌ﴾ (ہود:۱۰۲) ’’ اور ایسے ہی تیرے رب کی پکڑ ہے جب پکڑتا ہے بستیوں کو ، اور وہ ظلم کررہے ہوتے ہیں ،بے شک اس کی پکڑ بہت دردناک شدت کی ہے۔ بے شک اس میں نشانیاں ہیں اس کے لیے جو آخرت کے عذاب سے ڈرتا ہے،یہ وہ دن ہے جس میں سب لوگ جمع کیے جائیں گے؛ اور وہ دن ہے جب سبھی حاضر کیے جائیں گے۔‘‘ اور فرمایا: ﴿وَمَا کَانَ رَبُّکَ لِیُہْلِکَ الْقُرٰی بِظُلْمٍ وَاَہْلُہَا مُصْلِحُوْنَ﴾ (ہود: ۱۱۷) ’’اور تیرا رب ہر گزایسا نہیں کہ کسی بستی کو زبردستی ہلاک کردے اور وہاں کے رہنے والے نیک ہوں ۔‘‘
Flag Counter