Maktaba Wahhabi

135 - 141
ہے۔پس واجب ہے کہ نیک اعمال کو باقاعدگی کے ساتھ ادا کیاجائے ، اور نافرمانی کے کاموں سے بچاجائے کیوں کہ ایسا کرنے سے ایمان بڑھتا ہے۔اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ الَّذِیْنَ اِذَا ذُکِرَ اللّٰہُ وَجِلَتْ قُلُوْبُہُمْ وَاِذَا تُلِیَتْ عَلَیْْہِمْ اٰیٰاتُہُ زَادَتْہُمْ اِیْمَاناً وَّعَلیٰ رَبِّہِمْ یَتَوَکَّلُوْنَ﴾ (الانفال:۲) ’’ بے شک مومن وہ ہیں جب اللہ کا ذکر کیا جائے تو ان کے دل نرم پڑجاتے ہیں ، اور جب اس کی آیات کی تلاوت کی جائے تو ان کا ایمان بڑھ جاتا ہے ، اور وہ اپنے رب پر توکل کرتے ہیں ۔‘‘ ۳۔ دنیا میں اطمینان قلب اور آخرت میں اچھا انجام : اللہ تعالی فرماتے ہیں : ﴿اَلاَ بِذِکْرِ اللّٰہِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوْبُ o الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ طُوبٰی لَہُمْ وَحُسْنُ مَاٰبِ﴾ (الرعد:۲۸) ’’ آگاہ ہو جاؤ کہ اللہ تعالیٰ کے ذکر سے دلوں کو اطمینان ملتا ہے،جو لوگ ایمان لائے اور اچھے کام کیے ان کے لیے خوشحالی ہے ، اور اچھا ٹھکانہ ہے۔‘‘ ۴۔ ہر کام کی بخوبی تکمیل: بغیر مشقت اور تنگی کے رزق کی وسعت اور فراوانی ، اللہ کی جانب سے مشکلات سے نجات ، اور ہر کام کی بخوبی تکمیل : ارشاد الٰہی ہے: ﴿مَنْ کَانَ یُؤْمِنُ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَمَنْ یَّتَّقِ اللّٰہَ یَجْعَلْ لَّہُ مَخْرَجاً o وَیَرْزُقْہُ مِنْ حَیْْثُ لَا یَحْتَسِبُ وَمَنْ یَّتَوَکَّلْ عَلَی اللّٰہِ فَہُوَ حَسْبُہُ اِنَّ اللّٰہَ بَالِغُ اَمْرِہِ قَدْ جَعَلَ اللّٰہُ لِکُلِّ شَیْْء ٍ قَدْرًا﴾ (الطلاق: ۲،۳) ’’ جو کوئی اللہ تعالیٰ پر اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو،اور جو کوئی اللہ تعالیٰ سے تقویٰ اختیار کرے گا ، اللہ تعالیٰ اس کے لیے ہر جگہ سے راہ پیدا فرمادیں
Flag Counter