۳۔ اللہ کے اپنے بندوں کی توبہ سے محبت کرنے کی حکمتوں میں سے یہ بھی ہے کہ وہ صاحبِ عفو و کرم ہے اور اس کی رحمت گناہ گاروں کو بھی شامل ہے اگرچہ وہ انہیں سزا دینے کی قدرت بھی رکھتا ہے۔اللہ تعالیٰ اپنی اس رحمت کا اعلان کرتے ہوئے فرماتے ہیں :
﴿نَبِّیئْ عِبَادِیْٓ اَنِّیْ اَنَا الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ ﴾ (الحجر:۴۹)
’’(اے پیغمبر!) میرے بندوں کو بتا دو کہ میں بڑا بخشنے والا(اور)مہربان ہوں ۔‘‘
اور حدیث شریف میں ہے :
(( اِنَّ اللّٰہَ کَتَبَ کِتَابًا عِندَہٗ فَوْقَ الْعَرْشِ ، اِنَّ رَحْمَتِیْ سَبَقَتْ غَضَبِیْ )) [بخاری ۳۰۲۲؛مسلم ۲۷۵۱]
’’ اللہ تعالیٰ نے اپنے پاس عرش پر ایک کتاب میں یہ لکھ رکھا ہے، میری رحمت میرے غضب پر حاوی ہے۔‘‘
بندوں کی توبہ سے اللہ تعالیٰ کے محبت کرنے اور اس پر خوش ہونے کی اس طرح کی ہی دیگر کئی حکمتیں بھی ہیں جن میں سے ہمیں بہت کم کے بارے میں اطلاع ہوئی ہے۔
عجیب اعلان:
شیطان انسان سے گناہ کروانے پر بہت ہی حریص ہے مگر اللہ تعالیٰ نے بھی اسے ایک خاص دائرہ میں کام کرنے کی چھوٹ دی ہے۔ جب بھی انسان اس دائرہ سے باہر نکل جائے ؛ اور توبہ کرکے اللہ تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنا چاہے تو وہ اللہ تعالیٰ کو بڑا ہی توبہ قبول کرنے والا اور مہربان پائے گا جو نہ صرف گناہ معاف کرتا ہے ،بلکہ انہیں نیکیوں سے بھی بدل دیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿اِلَّا مَنْ تَابَ وَاٰمَنَ وَعَمِلَ عَمَلاً صَالِحاً فَاُولٰٓئِٰکَ یُبَدِّلُ اللّٰہُ سَیِّئَاتِہِمْ حَسَنَاتٍ وَّکَانَ اللَّہُ غَفُوْراً رَّحِیْماًo وَمَنْ تَابَ وَعَمِلَ صَالِحاً فَاِنَّہٗ یَتُوْبُ اِلَی اللَّہِ مَتَاباً﴾ (الفرقان:۷۰، ۷۱)
|