Maktaba Wahhabi

96 - 141
’’ بے شک صبر کرنے والوں کو ان کا اجر بغیر حساب کے دیا جائے گا۔‘‘ ۵۔ جاہ ومنصب کا خوف: پہلا رخ: بعض بڑے گنہگار، یاصاحب مقام لوگ گناہ میں مبتلا ہوتے ہیں ، اور انہیں احساس ہوتا ہے کہ وہ غلط کام کررہے ہیں ،مگر اس کے ساتھ ہی یہ خوف بھی سوار رہتا ہے کہ اگر اس نے توبہ کی اور ان کاموں کوچھوڑ دیا تو مجھ سے میرا یہ مقام ومرتبہ چھن جائے گا۔ایسے انسان کوچاہیے کہ وہ اپنے انجام پر ایک نظر دوڑائے۔ آخر کار یہ ساری منزلت اور مال ودولت ختم ہونے والے ہیں ؛ اوراس نے صرف اکیلے ہی اپنے رب کے سامنے اپنے اعمال کا جواب دینا ہے۔اس وقت اسے نہ یہ مقام ومنزلت کام آئے گا اور نہ ہی کوئی دوست اور کارندہ ، اورنہ ہی مال ودولت۔ دوسرارخ : اب یہی انسان اگر ایک مومن کامل ہونے کی حیثیت سے احادیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان رکھتے ہوئے جان لے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جو کوئی اللہ کی رضا کے لیے کسی چیز کو چھوڑ دیتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے اس کا بہتر بدلہ عطا فرماتے ہیں ۔‘‘ [رواہ أحمد بسند صحیح] اور کیا وہ اس بات کو پسند نہیں کرے گا کہ اگر وہ کل برے لوگوں میں ایک مقام رکھتا تھا تو آج توبہ کرکے اللہ والوں میں ایک مقام پیدا کرلے ،جو اس کی دنیا اور آخرت کے لیے مفید ہوسکتا ہے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((خِیَارُکُمْ فِيْ الْجَاہِلِیَّۃِ خِیَارُکُمْ فِي الْاِسْلَامِ إِذَا فَقِہُوْا۔))[بخاری] ’’تم میں سے جو لوگ جاہلیت میں بہترتھے وہ اسلام میں بھی بہتر ہیں جب وہ دین کی سمجھ حاصل کرلیں ۔‘‘ تیسرا رخ: انسان کی عظمت اور شان اوربلند ہمت اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ وہ اپنے نفس کی مخالفت کرے ، اور اعلیٰ سے اعلیٰ مقام کی تلاش میں رہے ، اگر یہ اس کا طریقہ کا ر
Flag Counter