Maktaba Wahhabi

92 - 141
توبہ میں ہونے والی غلطیاں بہت سی ایسی غلطیاں ہیں جو توبہ کرنے والے سے ہو گزرتی ہیں ۔ اس کا اصل سبب توبہ کے صحیح مفہوم سے جہالت اورعدم معرفت ہے۔یا پھر توبہ سے متعلق امور میں افراط وتفریط کا شکار ہوجاناہے۔ ان غلطیوں میں سے چند کی نشان دہی کی جاتی ہے: ۱۔تاخیر : کئی لوگ ایسے ہوتے ہیں جو غلطی کو جانتے ہیں ، اورانہیں اس کا احساس بھی ہوتا ہے ، مگر اس کے باوجود وہ توبہ کرنے میں تاخیر کرتے ہیں ۔بعض تو اس کے لیے مناسب وقت کا بہانہ تلاش کرتے ہیں ، اور بعض زندگی کے کسی اورموڑ پر توبہ کرنے کا بہانہ اور خوش فہمی رکھتے ہیں ۔ مگر وہ اللہ تعالیٰ کی وعید سے بالکل غافل ہیں ، اور کسی کوکوئی پتہ نہیں کہ زندگی کی گاڑی کس موقع پر بند ہوجائے ؛ اورپھر کوئی بہانہ اورعذر کام نہ آئے اور یہی گناہوں کا بوجھ لیے انسان اللہ کے سامنے پیش ہوجائے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ یَغْفِرْ لَکُمْ مِّنْ ذُنُوْبِکُمْ وَیُؤَخِّرْکُمْ اِلٰی اَجَلٍ مُّسَمًّی اِنَّ اَجَلَ اللّٰہِ اِذَا جَائَ لَا یُؤَخَّرُ لَوْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ﴾ (نوح:۴) ’’ وہ تمہارے گناہ بخش دے گا اور (موت کے) وقت مقررتک تم کو مہلت عطا کرے گا جب اللہ کا مقرر کیا ہوا وقت آ جاتا ہے تو تاخیر نہیں دی جاتی؛ کاش! تم جانتے ہوتے۔‘‘ یا پھر وہ گناہوں میں اس قدر مبتلا ہوجائے کہ اس کے لیے توفیق ِتوبہ کے دروازے بند ہوجائیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جب انسان ایک گناہ کرتا ہے ، اس کے د ل میں ایک کالا نقطہ پڑ جاتا ہے ، اگر اس نے توبہ واستغفار کی، اور اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کیا، تو
Flag Counter