Maktaba Wahhabi

91 - 141
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اَلصَّلَوَاتُ الْخَمْسُ، وَالْجُمُعَۃُ إِلَی الْجُمُعَۃِ ،کَفَّارَاتٌ لِّمَا بَیْنَھُمَا، مَا لَمْ تُغْشِ الْکَبَائِرَ۔)) [مسلم] ’’ پانچ نمازیں ، اور جمعہ سے جمعہ، اس کے درمیان کے گناہوں کا کفارہ ہے ، جب تک کبیرہ گناہ کا ارتکاب نہ کرے گا۔‘‘ اور فرمایا: ((اَلْعُمْرَۃُ إِلَی الْعُمْرَۃِ کَفَّارَۃٌ لِّمَا بَیْنَھُمَا، وَالْحَجُّ الْمَبْرُوْرُ لَیْسَ لَہٗ جَزآئٌ إِلَّا الْجَنَّۃَ۔)) [متفق علیہ] ’’ ایک عمرہ سے دوسرے عمرہ اس کے درمیانی گناہوں کا کفارہ ہے، اور حج مبرور کا بدلہ جنت کے سوا کچھ بھی نہیں ۔‘‘ یہ وہ گناہ ہیں جن میں شریعت نے کفارہ یا اس طرح کا کوئی امر مقرر نہیں کیا ہے۔ جو ستر؛ پردہ پوشی اور ازالہ کے معانی کو متضمن ہے۔ ذنوب:… ان سے مراد کبیرہ گناہ ہیں ۔ جن کی مغفرت سچی توبہ سے ہی ممکن ہے۔ اگرچہ توبہ واستغفار دونوں ایک دوسرے کے معانی پر مشتمل ہیں ؛ اورنیکیاں برائی کو ختم کرتی ہیں ، تاہم کبیرہ گناہ کے لیے توبہ بھی اتنے اخلاص ، ندامت اور صدق کے ساتھ ہو، اورنیک اعمال بھی ایسے ہم پلہ اوراتنے بڑے ہوں جو ان گناہوں کے اثرات کو ختم کرسکیں ۔ ****
Flag Counter