Maktaba Wahhabi

123 - 141
((إِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الْعَبْدَ التَّقِيَّ الْغَنِيَّ الْخَفِيَّ۔)) [مسلم کتاب الزہد۔ ح ۱۱] ’’بے شک اللہ تعالیٰ ایسے بندوں سے محبت کرتے ہیں جو متقی ، غنی اور خفی ہو۔‘‘ (یعنی عبادت میں منہمک ہو اورریاکار نہ ہو) ۹۔ فرقان کی بخشش: فرقان سے مراد حق اور باطل کے درمیان، خیر اور شر کے درمیان، نفع اورنقصان کے درمیان اور نیکی اور بدی کے درمیان فرق سمجھنے اوراس کے مطابق عمل پیرا ہونے کی سمجھ اور توفیق ہے۔ فرمان الٰہی ہے : ﴿یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اِنْ تَتَّقُوا اللّٰہَ یَجْعَل لَّکُمْ فُرْقَاناً وَّیُکَفِّرْ عَنْکُمْ سَیِّئَاتِکُمْ وَیَغْفِرْ لَکُمْ وَاللّٰہُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِیْمِ﴾(الانفال :۲۹) ’’اے ایمان والے لوگو!اگر تم اللہ تعالیٰ سے ڈرو گے ، اللہ تعالیٰ تمہارے لیے(تقوی کو) ایک فرقان ( دلیل) دیں گے ،اور تم سے تمہاری برائیاں مٹادیں گے اورتمہارے گناہ معاف کردیں گے اور اللہ تعالیٰ بہت بڑے فضل والے ہیں ۔‘‘ اس فرقان سے مرادگمراہی سے نکلنے کا راستہ ، نجات ، اس کی طرف سے نصرت اور اعانت ، اور دل کی ہدایت اور ثابت قدمی ہے۔ ۱۰۔ نور کی بخشش: نور سے مراد وہ قلبی نور و بصیرت اور صلاحیت ہے جس سے خیراور شر کی راہیں واضح ہوتی ہیں ، اور انسان کے لیے منزل کا انتخاب اور حصول آسان ہوجاتا ہے ، اور یہی نور ہے جو کہ آخرت میں پل صراط پار کرنے کے لیے کا م آئے گا؛ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اتَّقُوا اللَّہَ وَ اٰمِنُوْا بِرَسُوْلِہِ یُؤْتِکُمْ کِفْلَیْْنِ مِنْ رَّحْمَتِہِ وَیَجْعَلْ لَّکُمْ نُوْرًا تَمْشُوْنَ بِہِ وَیَغْفِرْ لَکُمْ وَاللّٰہُ غَفُوْرٌ
Flag Counter