تقویٰ کے مراتب
شاعر کہتا ہے:
یرید المرء أن یعطی مناہ ویأبی اللّٰہ إلا ما أرادا
یقول المرء فائدتی ومالی وتقویٰ اللّٰہ أفضل ما استفادا
’’ انسان کہتاہے کہ اسے اس کی خواہشات مل جائیں ۔ اور اللہ تعالیٰ اپنے ارادہ کے علاوہ ہر چیز کا انکار کرتے ہیں ، انسان کہتا ہے کہ میرا فائدہ اور میرا مال۔ اور اللہ تعالیٰ کا تقویٰ سب سے بہتر چیز ہے جس کا وہ استفادہ کررہا ہے۔‘‘
امام ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :
’’ تقویٰ کے تین مراتب ہیں :
پہلا مرتبہ: یہ ہے کہ دل اور اعضا کو گناہوں اور حرام کاموں سے بچایا جائے۔
دوسرا مرتبہ: یہ ہے کہ ان کو مکروہ چیزوں سے بچایا جائے۔
تیسرا مرتبہ: یہ ہے کہ ان کو فضول اور لا یعنی چیزوں سے بچایا جائے ۔
پہلا مرتبہ انسان کو زندگی بخشتا ہے ، دوسرا مرتبہ صحت اور قوت دیتا ہے۔ اور تیسرا مرتبہ سرور خوشی اور تروتازگی بخشتا ہے۔‘‘
ساری کی ساری اطاعات تقویٰ حاصل کرنے کے اسباب میں سے ہیں ،اور تمام نافرمانیاں تقویٰ کے حصول کی راہ میں رکاوٹ ہیں ۔آنے والی سطور میں تقویٰ پانے کے کچھ طریقے اور فوائدکا انتخاب کیا گیا ہے تاکہ مومن فائدہ حاصل کرسکے۔ وہ آیات جن میں تقویٰ کا حکم اور رغبت کا ذکر ہے ۔
****
|