فَذُوْقُوْا فَمَا لِلظَّالِمِیْنَ مِنْ نَّصِیْرٍ﴾ (فاطر: ۳۷)
’’ وہ اس میں چلائیں گے کہ اے ہمارے پروردگار! ہم کو نکال لے ؛ہم نیک عمل کیا کریں گے نہ وہ جو (پہلے) کرتے تھے کیا ہم نے تم کو اتنی عمر نہیں دی تھی کہ اس میں جو سوچنا چاہتا سوچ لیتا اور تمہارے پاس ڈرانے والا بھی آیا تو اب مزے چکھو ظالموں کا کوئی مددگار نہیں ۔‘‘
امام ابن جوزی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ’’کسی بد بخت نے اپنے والد کو مارا اور زمین پر گھسیٹا؛ باپ اس سے کہنے لگا: ’’بس یہاں تک کافی ہے ، میں نے اپنے باپ کو بھی یہاں تک گھسیٹا تھا۔‘‘ صید الخاطر ۳۹۱، اسے کہتے ہیں : ’’جیسا کروگے ویسا بھر وگے۔ ‘‘
****
|