Maktaba Wahhabi

109 - 141
’’ اے پیغمبرو! پاکیزہ چیزیں کھاؤ اور نیک عمل کرو جو عمل تم کرتے ہو میں ان سے واقف ہوں اور یہ تمہاری جماعت (حقیقت میں ) ایک ہی جماعت ہے اور میں تمہارا پروردگار ہوں تو مجھ سے ڈرو۔‘‘ جب امت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی باری آئی تو یہی بار ان کے کندھوں پر بھی ڈالا گیا۔ اورانہیں بھی اس کا مکلف ٹھہرایا گیا کہ وہ تقویٰ اختیار کریں اوراپنے اعمال کو بہترین صورت میں اپنے کل کے لیے بھیجیں فرمایا: ﴿یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اتَّقُوا اللّٰہَ وَلْتَنْظُرْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ لِغَدٍ وَّاتَّقُوا اللّٰہَ اِنَّ اللّٰہَ خَبِیْرٌ م بِمَا تَعْمَلُوْنَ﴾ (الحشر:۱۸) ’’اے ایمان والو! اللہ سے ڈرتے رہو اور ہر شخص کو دیکھنا چاہیے کہ اس نے کل کے لیے کیا بھیجا ہے اور اللہ سے ڈرتے رہو بے شک اللہ تمہارے سب اعمال سے خبردار ہے۔‘‘ چونکہ اسلام ایک عالمی دین ہے ، جو تمام کائنات کے لوگوں کی بھلائی چاہتا ہے ، اس لیے کئی ایک مواقع پر تمام لوگوں کو مخاطب کرکے تقویٰ اختیار کرنے کا حکم دیا تاکہ سنبھلنے والے سنبھل جائیں ، اور منکرین پر حجت قائم ہوجائے۔ فرمایا: ﴿یٰٓاَیُّہَا النَّاسُ اعْبُدُوْا رَبَّکُمُ الَّذِیْ خَلَقَکُمْ وَالَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَ ﴾ (البقرہ:۲۱) ’’ اے لوگو! اپنے رب کی عبادت کرو جس نے تمہیں اور تم سے پہلے لوگوں کو پیدا کیا تاکہ تم (اس کے عذاب سے) بچ جاؤ۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی جملہ تعلیمات میں سے یہ بھی ہے : ((اِتَّقِ اللّٰہَ حَیْثُمَا کُنْتَ، وَأَتْبِعِ الْحَسَنَۃَ السَّیِّئَۃَ تَمَحْہا، وَخَالِقِ النَّاسَ بِخُلُقٍ حَسَنٍ۔)) [ترمذی ،امام البانی نے صحیح کہاہے۔ حدیث نمبر ۲۰۵۳]
Flag Counter