Maktaba Wahhabi

55 - 462
نیز محمد بن جعفر رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’کان أحفظ الناس للغۃ و نحو و شعر و تفسیر قرآن فحدثت أنہ کان یحفظ عشرین ومائۃ تفسیر من تفاسیر قرآن بأسانیدھا‘‘[1] ابو العباس فرمایا کرتے تھے: ’’کان آیۃ من آیات اللّٰه فی الحفظ‘‘[2] خطیب بغدادی رحمہ اللہ نے بھی ان کی تصانیف کا ذکر قدرے تفصیل سے کیا ہے، جن میں سے چند ایک کے نام یہ ہیں: 1. ’’غریب الحدیث‘‘ (یہ پینتالیس ہزار (۴۵۰۰۰) ورق میں تھی)۔ 2. ’’کتاب شرف الکافی‘‘ (یہ ایک ہزار (۱۰۰۰) ورق پر مشتمل تھی)۔ 3. ’’کتاب الاضداد‘‘ خطیب فرماتے ہیں: ’’ما رأیت أکبر منہ‘‘ ان کے علاوہ ’’کتاب الھاآت، کتاب المشکل، الجاہلیات، المذکر والمؤنث‘‘ وغیرہ جیسے اہم علوم پر ان کی متعدد کتابیں ہیں۔ علم و حفظ کے ساتھ ساتھ بہت بڑے زاہد تھے، حمزہ بن محمد رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’کان مع حفظہ زاھداً متواضعاً‘‘[3] تواضع اور حق پسندی کا یہ عالم تھا کہ جمعہ کے دن وہ حسبِ معمول احادیث املا کروا رہے تھے۔ امام دارقطنی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں بھی وہاں حاضر ہوا کرتا تھا۔ ایک دفعہ انھوں نے ایک راوی حیّان کو حبّان اور حبّان کو حیّان پڑھا، جس پر مجھے بڑا
Flag Counter