Maktaba Wahhabi

257 - 462
مشہور ہیں۔ اول الذکر نے پھلواری ضلع پٹنہ کو رونق بخشی۔ یہاں یہ شجرہ خوب پھلا پھولا۔ اس سلسلے کے مشاہیر میں حضرت مولانا برہان الدین قادری (م ۱۰۶۵ھ بمطابق ۱۶۵۴ء) مؤلف سیدھا رستہ، مولانا عتیق بہاری[1] (م ۱۱۴۹ء)، مولانا عبدالمقتدر بن مولانا عبدالنبی بہاری، مولانا شیخ وجیہ الحق بن امان اللہ پھلواری (م ۱۰۵۰ھ) اور حضرت شاہ ظہور الحق[2] (م ۱۲۳۴ھ) حافظ صحیحین و حصن و حصین خاص طور پر قابلِ ذکر ہیں (مجلہ ’’برہان‘‘ فروری ۱۹۵۱ء) اور امام مظفر بن شمس الدین بلخی (م ۷۸۲ھ) حضرت مخدوم بہاری کے انتقال کے بعد ان کی مسند پر جلوہ افروز ہوئے آپ کثیر التصانیف ہیں اور سو کے قریب آپ کے مکاتیب ملتے ہیں، جنھیں مولوی عبدالرحمان بہاری نے ترجمہ کر کے مع متن طبع کرانا چاہا تھا۔ ۳۰؍ ۳۲ مکاتیب طبع بھی ہوئے۔ بقیہ مکاتیب پروفیسر معین الدین دروائی کے کتب خانے میں محفوظ ہیں۔ نیز خدا بخش خاں بانگی پور لائبریری میں بھی ان کے مکتوبات ہیں اور ایک مطبوعہ دیوان فارسی میں بھی ملتا ہے۔[3] اس کے بعد یہ خطہ مسلسل علما و فضلا کی آماجگاہ بنا رہا۔ بہار کی تاریخِ حدیث کے سلسلے میں جن کے اسمائے گرامی رہتی دنیا تک زندہ و تابندہ رہیں گے۔ ان میں
Flag Counter