Maktaba Wahhabi

175 - 462
لیکن ان کی سنن کا مطالعہ کرنے والا طالب علم خوب جانتا ہے کہ امام دارقطنی نے امام بغوی سے حدثنا اور سمعت کے الفاظ کے ساتھ ساتھ جہاں کہیں ’’قریٔ علی أبي القاسم‘‘ کے الفاظ استعمال کیے ہیں، ساتھ ہی ’’وأنا أسمع‘‘ کی صراحت بھی کی ہے، مثلاً ’’باب في نضح الماء علی الفرج بعد الوضوء‘‘ کے تحت پہلی روایت ان الفاظ سے نقل فرماتے ہیں: ’’حدثنا عبد اللّٰه بن محمد بن عبد العزیز البغوي قراءة علیہ وأنا أسمع‘‘ اسی طرح کتاب الصلاۃ کی پہلی روایت کے الفاظ یوں ہیں: ’’قریٔ علی أبي القاسم عبد اللّٰه بن محمد بن عبد العزیز وأنا أسمع‘‘ اور باب ذکر بیان المواقیت کی دسویں حدیث بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ’’حدثنا عبد اللّٰه بن محمد بن عبد العزیز قراءة علیہ‘‘ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ سنن میں ’’امام ابو القاسم البغوی‘‘ سے روایت کے وقت ’’قریٔ‘‘ کے لفظ کے ساتھ ’’أنا أسمع‘‘ کی صراحت کا بھی خیال رکھتے ہیں۔ دراصل معلوم یوں ہوتا ہے کہ امام ابو القاسم بغوی سے جس قدر انھوں نے روایات روایت کی ہیں، وہ یا تو املا کی صورت میں ہیں، جیسا کہ سنن میں ’’باب صفۃ ما یقول المصلی عند رکوعہ وسجودہ‘‘ میں فرماتے ہیں: ’’حدثنا عبد اللّٰه بن محمد بن عبد العزیز إملاء‘‘ اور یا القراءۃ کی صورت میں جیسا کہ ہم ابھی ذکر کر آئے ہیں تو وہ ان کی روایات کو کبھی ’’حدثنا إملاء‘‘ سے بیان کرتے ہیں اور کبھی ’’قریٔ وأنا أسمع‘‘
Flag Counter