Maktaba Wahhabi

101 - 462
’’کسی محدث فقیہ یا صرف فقیہ نے امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر جرح نہیں کی ہے، ہاں جو صرف محدث ہیں۔ انھوں نے البتہ امام صاحب پر جرح کی ہے۔‘‘ گویا اس کا مطلب یہ ہوا کہ جن محدثین نے امام صاحب رحمہ اللہ کی توثیق کی ہے وہ فقیہ تھے اور جنھوں نے جرح کی ہے وہ صرف محدث تھے اور درجۂ فقاہت انھیں میسر نہیں۔ حالانکہ یہ ’’معیار‘‘ اس قدر بے جان اور بودا ہے کہ اس کی تردید کی ہم چنداں ضرورت محسوس نہیں کرتے۔ علامہ کشمیری رحمہ اللہ پر تعجب ہے کہ ایک طرف تو وہ امام بخاری کو مجتہد مانتے ہیں۔ چنانچہ فرماتے ہیں: ’’وأعلم أن البخاري مجتھد لا ریب فیہ‘‘[1] اور دوسری طرف فرماتے ہیں: ’’جنھوں نے امام صاحب پر جرح کی ہے وہ صرف محدث ہیں۔‘‘ کیا یہاں ان پر ’’حمیت جاہلیت‘‘ کا رنگ تو نظر نہیں آتا؟ اور کیا ’’حمیت مذہبی‘‘ کے پیشِ نظر انھوں نے جادۂ اعتدال سے تجاوز کرتے ہوئے اصل حقیقت کو نظر انداز تو نہیں کیا؟ رہا امام دارقطنی رحمہ اللہ کا مجتہد اور فقیہ ہونا تو اس کا ثبوت ہم گزشتہ صفحات میں ذکر کر آئے ہیں، جس کا اعادہ مناسب نہیں۔ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے سلسلہ میں رجال و سیر کی کتابوں کے مطالعے سے جس نتیجے پر ہم پہنچے ہیں وہ یہ ہے کہ امام صاحب گو فقہ میں مسلم امام تھے۔ ورع و تقویٰ کے لحاظ سے ان کا مقام بہت بلند تھا، لیکن اس کے ساتھ ساتھ حدیث کے فن سے ان کا لگاؤ کم تھا اور حفظِ حدیث کے لیے جس قدر غیر معمولی ضبط کی ضرورت تھی، اس میں بھی کمی تھی۔ (انھوں نے زیادہ سے زیادہ احکامی روایات کو زیرِ نظر رکھا جو ایک
Flag Counter