Maktaba Wahhabi

370 - 393
ساتھ خاص ہے، عام مسلمان عورتوں کے لیے یہ حکم نہیں ہے کہ وہ گھروں سے نکلتے وقت پردہ کریں، ان کا اس سلسلے میں درج ذیل آیت کریمہ سے استدلال ہے: وَإِذَا سَأَلْتُمُوُھُنَّ مَتَاعًا فَسْئَلُوْھُنَّ مِنْ وَّرَآئِ حِجَابٍ۔[1] (اور جب پیغمبر کی بیویوں سے کوئی سامان مانگو تو پردے کے باہر مانگو۔) کہ اس میں اللہ تعالیٰ نے بطورِ خاص ازواجِ مطہرات ہی کو مخاطب کیا ہے، دیگر عورتوں کو نہیں لیکن یہ استدلال صحیح نہیں ہے کیونکہ(۱)ہر وہ حکم جو اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیا ہے، وہ حکم عام ہے الا یہ کہ اس کی تخصیص کی کوئی دلیل ہو۔ امام ابوبکر جصاص اس آیت کریمہ کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ یہ حکم اگرچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی ازواجِ مطہرات کے بارے میں بطورِ خاص نازل ہوا لیکن یہ آپ اور سب لوگوں کے لیے ایک عام حکم ہے کیونکہ ہمیں بھی آپ کی اتباع و اقتداء کا حکم ہے، سوائے ان امور کے جنھیں اللہ تعالیٰ نے اُمت کی بجائے صرف آپ ہی کے لیے خاص قرار دیئے ہوں۔ ‘‘[2] اور اس حکم کی ازواجِ مطہرات کے لیے تخصیص کی کوئی دلیل نہیں ہے بلکہ دوسری آیت کریمہ میں تمام مومن عورتوں کے لیے حجاب کامل کا نہایت صریح حکم موجود ہے، ارشادِ باری تعالیٰ ہے: یٰٓاَیُّھَا النَّبِیُّ قُلِّ اَزْوَاجِکَ وَبَنٰتِکَ وَنِسَآئِ الْمُؤْمِنِیْنَ یُدْنِیْنَ عَلَیْھِنَّ مِنْ جَلَابِیْبِھِنَّ۔ [3] (اے پیغمبر اپنی بیویوں اور بیٹیوں اور مسلمانوں کی عورتوں سے کہہ دو کہ(باہر نکلا کریں تو)اپنے(مونہوں)پر چادر لٹکا(کر گھونگٹ نکال)لیا کریں۔)
Flag Counter