Maktaba Wahhabi

245 - 393
مردوں کے لیے، اسی طرح دوسری جگہ یہی شرطیں عورتوں کے لیے بھی ہیں۔ [1] زانی کے نکاح کی حرمت کی حکمت بیان کرتے ہوئے آپ یہ بھی فرماتے ہیں کہ جب وہ اس عورت سے اور اس عورت سے اور اس عورت سے مجامعت کرے گا، تو اس عورت سے اس کا مجماعت کرنا دیگر زانی عورتوں سے مجامعت کی طرح ہی ہوگا اور امام شعبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ’’ جس شخص نے اپنی عزیزہ کا نکاح کسی بدکار شخص سے کردیا، تو اس نے گویا اس کے رحم کو قطع کردیا ‘‘ نیز جب وہ دوسرے لوگوں کی عورتوں کے ساتھ زنا کرے گا، تو یہ بات عورت کو دعوت دے گی کہ وہ بھی دوسرے مردوں کو اس کے ساتھ زنا کا موقعہ فراہم کرے جیسا کہ اکثر و بیشتر اسی طرح کے حالات وقوع پذیر ہورہے ہیں، میں نے دیکھا ہے کہ جو دوسرے لوگوں کی بیویوں کے ساتھ زنا کرے یا مردوں سے اپنی خواہش کی تکمیل کرے، وہ گویا اس کے مقابلہ میں اپنی بیوی کو بھی کسی دوسرے شخص سے زنا پر آمادہ کرتا ہے، جب اسے زنا کی عادت پڑجاتی ہے، تو وہ بدکار عورتوں کے ساتھ بدکاری کی وجہ سے عفت و پاک بازی کے حصول میں اپنی بیوی سے بے نیاز ہوجاتا ہے۔ وہ جب لوگوں کی عورتوں کے ساتھ زنا کرتا ہے، تو گویا لوگوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اس کی عورتوں کے ساتھ زنا کریں جیسا کہ امر واقع ہے۔ زانی کی بیوی بہت سی وجوہ کے باعث زانی ہوجاتی ہے، اگر وہ اللہ تعالیٰ کے حرام قرار دیتے ہوئے کام کو حلال سمجھے، تو وہ مشرک ہوگی، اگر وہ شرم گاہ سے زنا نہ بھی کرے، تو وہ اپنی آنکھوں وغیرہ سے زنا کرے گی، ایسے زانی مردوں کی، جو اپنے زنا پر اصرار کرنے والے اور اس سے توبہ کرنے والے نہ ہوں، ایسی کوئی عورت نہیں دیکھی گئی، جو مکمل طور پر پاک صاف ہو، جب عورت اپنے شوہر کو اجنبی عورتوں کی طرف جاتے ہوئے دیکھتی ہے، تو عورت کا بھی طبعی میلان دوسرے مردوں کی طرف ہوجاتا ہے۔ [2]
Flag Counter