Maktaba Wahhabi

106 - 393
ہوں اور چھوڑ بھی دیتا ہوں،(نفلی)نماز پڑھتا ہوں اور سوتا بھی ہوں اور عورتوں سے نکاح بھی کرتا ہوں، جس نے میری سنت کے مطابق عمل کیا، وہ مجھ سے ہے اور جس نے میری سنت کے مطابق عمل نہ کیا، وہ مجھ سے نہیں ہے۔ ‘‘[1] امام بخاری رحمہ اللہ نے انس بن مالک رضی اللہ عنہما سے روایت کیا ہے کہ تین اشخاص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواجِ مطہرات کے گھروں کی طرف آئے اور انھوں نے(ازواجِ مطہرات سے)نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کے بارے میں پوچھا، انھیں جب بتایا گیا، تو انھوں نے گویا اسے کم سمجھا اور کہا کہ ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا نسبت؟ اللہ تعالیٰ نے آپ کے اگلے پچھلے تمام گناہ معاف فرمادیئے ہیں، ان میں سے ایک نے کہا کہ میں تو ہمیشہ رات بھر نماز پڑھتا رہوں گا، دوسرے نے کہا کہ میں زندگی بھر روزے رکھوں گا اور کبھی ناغہ نہیں کروں گا، اور تیسرے نے کہا کہ میں عورتوں سے علیحدہ رہوں گا اور کبھی بھی شادی نہیں کروں گا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے، تو آپ نے فرمایا کہ تم لوگوں نے یہ یہ باتیں کی ہیں؟ اللہ تعالیٰ کی قسم! میں تم سب سے زیادہ اللہ سے ڈرنے والا اور تم سب سے زیادہ اس کے تقویٰ کو اختیار کرنے والا ہوں، لیکن میں(نفلی)روزہ رکھتا ہوں اور اسے چھوڑ بھی دیتا ہوں،(رات کو)نماز پڑھتا ہوں اور سو بھی جاتا ہوں اور عورتوں سے نکاح بھی کرتا ہوں، پس جس نے میری سنت سے اعراض کیا، وہ مجھ سے نہیں [2](یعنی اس کا میرے ساتھ کوئی تعلق نہیں)امام بخاری رحمہ اللہ نے سعد بن ابی وقاص سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ کی شادی نہ کرنے کی بات ردّ فرمادی
Flag Counter