Maktaba Wahhabi

24 - 660
مکثرین سے مراد وہ اہل فتوی صحابہ ہیں،جن میں سے ہرصحابی سے منقول ومروی فتاوی کا ضخیم مجموعہ اورکثیر موادموجودہے۔وہ سات صحابہ ہیں جن کے اسمائے گرامی یہ ہیں۔ امیرالمومنین حضرت عمرفاروق، امیرالمومنین حضرت علی، ام المومنین عائشہ صدیقہ،عبداللہ بن مسعود، عبداللہ بن عباس ،عبداللہ بن عمر،زید بن ثابت رضی اللہ عنہم۔یہ حضرات صحابہ رضی اللہ عنہم قرآن ،حدیث اورفقہ میں مہارت تامہ رکھتے تھے۔ متوسطین سے صحابہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ جماعت مراد ہے، جن میں کے ہر صحابہ سے منقول فتاوی کا چھوٹا سامجموعہ دستیاب ہوتا ہے۔یہ بیس صحابہ کرام ہیں جن میں سے چندکے اسمائے گرامی یہ ہیں۔خلیفہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم حضرت ابوبکر صدیق، امیرالمومنین حضرت عثمان بن عفان، ام المومنین ام سلمہ، حضرت انس، ابوہریرہ، معاذبن جبل، ابوموسی اشعری، عبدالرحمان بن عوف، زبیربن عوام، طلحہ، عبادہ بن صامت، ابوسعید خدری،سلمان فارسی،حضرت امیر معاویہ، جابراورحضرت سعدبن ابی وقاص رضی اللہ عنہم اجمعین۔ مقلین صحابہ وہ صحابہ،جن سے منقول فتاوی کی تعدادبہت ہی کم ہے۔بعض سے توصرف ایک یا دوفتوے منقول ہیں۔ان سب کے فتاویٰ کو جمع کیا جائے توبہت ہی چھوٹےسے مجموعے پر مشتمل ہوں گے۔ان صحابہ کو مقلین کہا جاتا ہے،ان کی تعدادایک سوبائیس ہے۔مندرجہ ذیل صحابہ اسی زمرہ مقلین میں شامل ہیں۔ابوالدرداءابوذرغفاری،ابوایوب انصاری، ابوعبیدہ بن جراح، ابی بن کعب،جعفربن ابوطالب ،حضرت حسن ،حضرت حسین،ام المومنین حضرت حفصہ،ام المومنین حضرت صفیہ،ام المومنین ام حبیبہ، نعمان بن بشیر، ابومسعود، براءبن عازب، حذیفہ بن یمان، عماربن یاسر، سعد بن معاذ، خالد بن ولید، عقیل بن ابی طالب ،حضرت فاطمۃ الزہراء، عبدالرحمان بن ابوبکر، سعدبن عبادہ، عدی بن حاتم، عوف بن مالک ، عبداللہ بن سلام، ام شریک، حبیب بن سلمہ، مقدادبن اسود، سہل بن سعدالساعدی، عبداللہ رواحہ رضی اللہ عنہم اجمعین۔(برصغیر پاک وہند میں علم فقہ صفحہ6، 7، 8) صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے تربیت یافتہ تھے اوروہ ہمیشہ قرآنی احکام اور
Flag Counter